دو اعداد کے درمیان چار ۔4 قسم کی نسبتیں ہوتی ہیں ۔
یعنی ان چار میں سے کوئی ایک عدد ضرور ہوگی۔
تماثل ، تداخل توافق ، تبائن۔
علم میراث پڑھنے والے
طلباء وطالبات کے لیے خوشخبری۔
درس
نظامی میں صدیوں سے شامل کتاب "السراجی فی المیراث " میں تصحیح کا باب
بہت اہم ہے ، جس کے لیے دو اعداد کے درمیان چار نسبتوں(تماثل ، تداخل ، توافق ،
تباین) کا جاننا اور "عدد مضروب " معلوم کرنا مبتدی طلباء کے لیے قدرے
مشکل ہے ۔ اگر طلبہ دو اعداد کے درمیان نسبت کا سبق پڑھ چکے ہیں ، تو اپنے سبق کو
دہرانے ، اور اس کی مشق کے لیے ایک زبردست ڈسک ٹاپ ایپلیکیشن اردو زبان میں تیار کی
گئی ہے ۔ جو نا صرف " دو اعداد کے درمیان نسبت معلوم کرکے بتاتی ہے ، بلکہ وہ
ایک سے زائد ورثاء کے طائفوں میں نسبت دیکھ کرکے عدد محفوظ اور ہر دوسرے طائفہ کے
ساتھ "عدد مضروب " بھی بتاتی ہے ، اور آخر میں " آخری مضروب "
جو تصحیح کے کام آتا ہے وہ بھی بتادیتا ہے ، یہ سوفٹ وئیر طلبہ کو سبق سمجھنے کے لیے
کافی مدد گار ہوگا
علم
میراث کے طلبہ اوراساتذہ کے لیے نہایت کارآمد ثابت ہوگا۔
ماہرین
علم میراث سے گزارش ہے ، اس سوفٹ وئیر کو استعمال کرکے ، مفید مشوروں سے مطلع
فرمائیں ۔
۔۔۔۔
نوٹ
۔ ۔۔ یہ سوفٹ وئیر ہر قسم کے وینڈوز کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ ( 64بٹ ، 32 بٹ ) کے لیے ہے
۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طریقہ استعمال
عدد رؤس کے سامنے وہ نمبرز(تعداد)لکھیں عددرؤس (ورثا ء کی تعداد) لکھیں ۔اور سہام کے سامنے ۔ورثاء کو ملنے والے حصے کی مقدار لکھیں۔اسی طرح اگر ایک سے زیاد ہ طائفوں میں کسر ہو تو طائفہ 2اور 3وغیرہ کے سامنے میں بھی ورثاء کی تعداد اور ہر ایک نیچے اس طائفہ کو ملنے والے سہام /حصے لکھیں ،اگر صرف ایک طائفہ میں کسر کو ختم کرناہو تو باقی طائفوں میں 1رہنے دیں ،خالی نہ چھوڑیں یا صفر ہرگز نہ لکھیں ،اس کے بعد آخر میں حل کریں بٹن پر کلک کریں ، تو ہر ایک طائفہ (ورثاء کے گروپ)کے نیچے نسبت کے خانہ میں تماثل ، تداخل ، توافق ، یا تبائن لکھا نظر آءے گا۔ تداخل کے ساتھ انگریزی لفظ کبھی ‘‘آر’’ یا ‘‘ایس’’نظر آئے گا۔‘‘آر’’کا مطلب یہ ہے کہ یہ تداخل کی وہ صورت ہے جس میں عدد رؤس ، عددسہام سے اکثر(زیادہ)ہے ۔ ‘تداخل ایس’’ کا مطلب یہ ہے کہ یہاں پر تداخل کی وہ صورت ہے جس میں عدد سہام اکثر ہے ،
اعداد محفوظہ کے سامنے جو اعداد نظر آئیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تصحیح میں پہلا کام اعداد رؤس اور عدد سہام کی آپس کی نسبت دیکھی جائے ، اور پھر عدد رؤس کا وفق وغیرہ کو محفوظ کیا جایے ،یہ عدد آئندہ کام آءے گا۔ اسی طرح ہر طائفہ کا عدد محفوظ ہوجائے گا۔ پھر مضروب کے سامنے جو اعداد ہوں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلا طائفہ کا عدد محفوظ اور دوسرے طائفہ کے عدد محفوظ میں نسبت دیکھ کر کیا حکم ہے ،یعنی (عارضی مضروب / یا عدد محفوظ )جو اگلے کے ساتھ نسبت کے لیے محفوظ کیا جائے گا۔ اسی طرح سب اعداد محفوظہ کے درمیان ایک ایک کرکے نسبت کی مناسبت سے جو حکم ہوگا، وہ عدد لکھا نظر آءے گأ۔ اور آخرمیں جو عدد حاصل ہوگأ وہی ‘‘عدد مضروب ’’ کہلاءے گا، جس کو اصل مسئلہ اور ورثاء کے تمام سہام/حصوں میں ضرب دی جائے گی ، اور پھر تصحیح ہوجائے گی ۔
طریقہ استعمال
عدد رؤس کے سامنے وہ نمبرز(تعداد)لکھیں عددرؤس (ورثا ء کی تعداد) لکھیں ۔اور سہام کے سامنے ۔ورثاء کو ملنے والے حصے کی مقدار لکھیں۔اسی طرح اگر ایک سے زیاد ہ طائفوں میں کسر ہو تو طائفہ 2اور 3وغیرہ کے سامنے میں بھی ورثاء کی تعداد اور ہر ایک نیچے اس طائفہ کو ملنے والے سہام /حصے لکھیں ،اگر صرف ایک طائفہ میں کسر کو ختم کرناہو تو باقی طائفوں میں 1رہنے دیں ،خالی نہ چھوڑیں یا صفر ہرگز نہ لکھیں ،اس کے بعد آخر میں حل کریں بٹن پر کلک کریں ، تو ہر ایک طائفہ (ورثاء کے گروپ)کے نیچے نسبت کے خانہ میں تماثل ، تداخل ، توافق ، یا تبائن لکھا نظر آءے گا۔ تداخل کے ساتھ انگریزی لفظ کبھی ‘‘آر’’ یا ‘‘ایس’’نظر آئے گا۔‘‘آر’’کا مطلب یہ ہے کہ یہ تداخل کی وہ صورت ہے جس میں عدد رؤس ، عددسہام سے اکثر(زیادہ)ہے ۔ ‘تداخل ایس’’ کا مطلب یہ ہے کہ یہاں پر تداخل کی وہ صورت ہے جس میں عدد سہام اکثر ہے ،
اعداد محفوظہ کے سامنے جو اعداد نظر آئیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تصحیح میں پہلا کام اعداد رؤس اور عدد سہام کی آپس کی نسبت دیکھی جائے ، اور پھر عدد رؤس کا وفق وغیرہ کو محفوظ کیا جایے ،یہ عدد آئندہ کام آءے گا۔ اسی طرح ہر طائفہ کا عدد محفوظ ہوجائے گا۔ پھر مضروب کے سامنے جو اعداد ہوں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلا طائفہ کا عدد محفوظ اور دوسرے طائفہ کے عدد محفوظ میں نسبت دیکھ کر کیا حکم ہے ،یعنی (عارضی مضروب / یا عدد محفوظ )جو اگلے کے ساتھ نسبت کے لیے محفوظ کیا جائے گا۔ اسی طرح سب اعداد محفوظہ کے درمیان ایک ایک کرکے نسبت کی مناسبت سے جو حکم ہوگا، وہ عدد لکھا نظر آءے گأ۔ اور آخرمیں جو عدد حاصل ہوگأ وہی ‘‘عدد مضروب ’’ کہلاءے گا، جس کو اصل مسئلہ اور ورثاء کے تمام سہام/حصوں میں ضرب دی جائے گی ، اور پھر تصحیح ہوجائے گی ۔
ڈاؤن لوڈ کرنے کا طریقہ /اور لنک۔۔
یہاں سے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ بٹن پر کلک کریں تو ایک ویب سائٹ میگا کھل جائیگی ،((اس میں د و قسم کے فائلیں ہوں گے)) ایک وینڈوز 64بٹ کے لیے جبکہ دوسری زپ فائل 32بٹ کے لیے ہے ۔((ہوسکتاہے کہ ڈاؤن لوڈ کرنے لیے آپ میگأ اکاؤنٹ بنانے کو کہیں ، دوسرے وقت دوبارہ چک کریں ورنہ اکاؤنٹ بنالیں)) بہر حال آپ دیکھیں کہ آپ کا کمپیوٹر کتنے بٹ کا ہے (مائی کمپیوٹر کے پراپرٹیز میں جہاں وینڈوز اور میموری /ریم کی معلومات ہوتی ہیں وہاںسے معلوم کرلیں)۔
یہاں سے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ بٹن پر کلک کریں تو ایک ویب سائٹ میگا کھل جائیگی ،((اس میں د و قسم کے فائلیں ہوں گے)) ایک وینڈوز 64بٹ کے لیے جبکہ دوسری زپ فائل 32بٹ کے لیے ہے ۔((ہوسکتاہے کہ ڈاؤن لوڈ کرنے لیے آپ میگأ اکاؤنٹ بنانے کو کہیں ، دوسرے وقت دوبارہ چک کریں ورنہ اکاؤنٹ بنالیں)) بہر حال آپ دیکھیں کہ آپ کا کمپیوٹر کتنے بٹ کا ہے (مائی کمپیوٹر کے پراپرٹیز میں جہاں وینڈوز اور میموری /ریم کی معلومات ہوتی ہیں وہاںسے معلوم کرلیں)۔
ڈاؤن
لوڈ کے بعدیہ فائل آپ کے پاس زپ کی صورت میں ہوں گی ، اپنے کمپیوٹر میں نیو فولڈر
بناکر اس میں یہ زپ فائل رکھ دیں ، تاکہ ان زپ کے بعد فائل تلاش نہ کرنا پرے ۔آپ
اسے کسی فائل کمپرسر پروگرام سے اسے ان زپ
کریں ۔((زپ فائل کو ان زپ کرنے کے لیے آپ کے کمپیوٹر میں ون رار پروگرام / یا سیون
زپ انسٹال ہونا چاہیے ))) زپ فائل پر
دایاں کلک کریں ،اور ایکسٹریکٹ ہیر پربایاں کلک کریں ۔تو ایک ’’ایگزی فائل "
ہوگی اس پر ڈبل کلک کرکے چلائیں ، تو نسبت معلوم کرنے والا سوفٹ وئیر کھل جائے گأ۔ہوسکتا
ہے کہ کوئی ایرر آئے وہ ایرر اور خرابی یہ ہوسکتی ہے کہ آپ کے کمپیوٹر میں ڈاٹ نیٹ
انسٹأل نہیں ہے ۔ اکثر کمپیوٹر میں مایکروسوفٹ ڈاٹ پہلے سے انسٹأل ہوتا ہے اگر آپ کے کمپیوٹر میں
نہیں تو آپ انٹر نیٹ سے ڈاٹ نیٹ4ڈاؤنلوڈ کرکے انسٹال کریں ،(کمپیوٹر ری سٹارٹ
کرکے)پھر چلائیں ،۔ اور اسے استعمال کریں ،
مشق
کے لیے طلبہ کو دیں ، علم میراث سے تعلق اور دلچسپی رکھنے والے حضرات تک پہنچائیں
اور ہمیں ضرور اپنی دعاؤں میں یاد فرمائیں ۔۔۔۔۔
یہ سوفٹ وئیر ہر قسم کے وینڈوز کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ ( 64بٹ ، 32 بٹ ) کے لیے ہے ۔
دواعداد کے درمیان نسبت سوفٹ وئیر کی مدد سے معلوم کریں۔
علم میراث کے طلبہ کرام اورحضرات اساتذہ کے لیے نہایت مفید
سراجی پڑھنے والے طلبہ و طالبات ، حضرات وکلاء
No comments:
Post a Comment