اوقات نماز اور قبلہ ٹأئم کے نقشے ۔

    نوٹ: ان نقشہ جات میں اوقات نماز کے علاوہ  سمت قبلہ معلوم کرنے کےلیے ’’صف رخ ‘‘کا ٹائم دیا گیا ہے۔ صف رخ کا ٹائم اپنے شہر کے لیے  ڈاؤن لوڈ کریں ۔
سمت قبلہ  کے لیے  یہ ویڈیو یکھیں ۔


اس لنک میں پاکستان  ہر تحصیل کی سطح کے اوقات کا شیڈول   درج ہے
 – اسے لیپ ٹاپ یا  موبائل میں ڈاون لوڈ کرکے مطلوبہ شہر کو کلک کریں- شیڈول  کھل جائے گا-اسے   محفوظ کرلیں،احباب تک پہنچائیں- صدقہ جاریہ ہوگا۔

https://drive.google.com/folderview?id=10VKc2bQha4g7dCjABy8CXbB3x1VrtlVq


2-راقم بگوی نے  سن 1968 میں مفتی رشید احمد لودھیانوی سے  فلکیات کا  پہلا سبق یوں سیکھا

(1)ایک بڑے گلوب پر ایک دھاگا    کراچی اور مکہ کے اوپر سے گزرتا  آگے خط استوا تک لے گئے

(2)خط استوا پر   اس خط کے   نقطہ انتقاع کا  زاویہ ،مفتی  صاحب نے  ایک پروٹریکٹر (ڈی) کی مدد سے  پڑھ کر بتایا-یہ  92 ڈگری تھا

(3)غیر معمولی سائز کا یہ  گلوب مفتی صاحب نے  پی آئی اے کے  چیف نیوی  گیٹر کی ذہنی تربیت کے لئے  400 روپے میں   امریکہ سے  منگوایا تھا،جو مصر تھے  کہ ہم تو 98 ڈگری پر کراچی سے جدہ کی پرواز   سے  پہنچ جاتے ہیں

3-چیف نیوی گیٹر نے مفتی صاحب کو دیکھا نہ تھا-انہیں خواب میں بتایا گیا کہ  اپنے دو بچوں کو حفظ کے لئے ان کے پاس لے جاو-مفتی صاحب کے پاس بیٹھے، انہیں مسجد کے ایک کونہ میں نمازعصر پڑہتے دیکھا،جو عربی لباس(ثوب/ توب)پہنے تھے-

مفتی صاحب بذات خود  غیبی اشارہ سے دارالعلوم کراچی سے یہاں ناظم آباد آئے تھے-مفتی صاحب کے اپنے دو بچے ایک طرف بیٹھے قرآن  پڑھ رہے تھے-راقم نے انہیں دس روپے دئے-یہ میری سعادت تھی

4-اب پتہ چلا کہ جہازران  رمب لائن کے رخ سفر شروع کرتے ہیں-یہ زاویہ  از خط شمال  تا       منزل مقصود (بیرنگ)ایک ہی رہتا ہے-خط استوا  سے  اوپر کے   مقامات کے لئے  اس روٹ کا جھکاو 

(نیچے کی جانب )خط استوا  کے قریب تر ہوتا ہے-اور خط استوا  سے نیچے  قطب جنوبی تک کے روٹ کا جھکاو بھی  خط استوا کے  قریب تر  (اوپر کی جانب) ہوتا ہے- یہ  روٹ دائرہ عظیمہ  کی نسبت قدرے لمبا ہوتا ہے-ایندھن زیادہ خرچ ہوتا ہے-لیکن  یہ قابل عمل ہے

5-سمت قبلہ، دائرہ عظیمہ (گریٹ سرکل) کے رخ ہوتا ہے-اس  رخ مقام اے اور  بی کے درمیان فاصلہ کم ترین ہوتا ہے- لیکن اس روٹ پر  خط شمال سے   اگلے مقام کا زاویہ  بتدریج بدلتا ہے-جہاز کا رخ ہر لمحہ بدلتے سے جہازکو جھٹکا لگتا ہے-جو کہ  ایسا ہی مشکل ہے جیسا  کہ

  سڑک پر گاڑی کا رخ بدلنا

6-مفتی رشید احمد فرمایا کرتے تھے کہ ہم نے ملک صاحب کو ایک چاشنی لگا دی ہے

دیا تو تھا،  پر تیل اور بتی نہ تھی

واقعی یہ چاشنی تھی-یہ مارچ 1968 کا واقعہ ہے- اسی سال اوقات نماز اور قبلہ ٹائم کے کلیات مرتب ہوگئے-اور اگلے سال کرمیٹولہ (ڈھاکا) میں ایک نئی مسجد کا قبلہ اس سے متعین کیا، جہاں راقم کی آمد کے  منتظر تھے

انما امرہ اذا ارادا شیا یقول لہو کن فیکون

7-گیا  تو تھا  ایر ہیڈ کوارٹر پشاور سے شاہراہ فیصل پر واقع مہران ایر فیلڈ پر  گندھا پانی کے نکاس  کا منصوبہ کے لئے فیلڈ سروے کرنے، واپس لوٹا    فلکیات لے کر- ایک گھنٹہ کی نشست تھی ناظم آباد 4 مفتی صاحب کی مسجد میں-تب یہ دارالافتاء و  الارشاد کہلاتا تھا جو بعد میں جامعہ الرشید کی شکل میں معرض وجود میں آیا

نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی   ارادت ہو تو دیکھ ان کو   ید بیضا لئے بیٹھے ہیں اپنی آستینوں میں

8-1968  میں  پانچ ہندسی  لاگ ٹیبلز (لوگارثم) سے ابتدا کی تھی- تب کیلکولیٹر نہ تھا-ایک  دن کے اوقات کی تخریج میں نصف گھنٹہ لگ جاتا تھا-پھر زمانہ بدلا تو سافٹ ویر تیار  ہو گیا-اور اب اس سافٹ ویر کی مدد سے تحقیق المسائل میڈیا سروس پاکتان نے   تحصیل کی سطح تک کا شیڈول مرتب کردیا- انگلی سے لنک کو کلک کریں اور آنکھ جھپکنے سے پہلے، نقشہ حاضر خدمت

تشہیر کے  لئے مفتی ریاض گل نے ویٹس  ایپ کی شکل میں   پلیٹ فارم مہیا کر دیا

9-اور اب ایک قدم  آگے- اسلامی گھڑی تحقیق المسائل  تجرباتی مراحلہ میں ہے- منجملہ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں وقت فجر(صبح صادق) مسلم 1094 کے مطابق ہے-مروجہ نقشہ میں  اس سے 15-20 منٹ قبل ظاہر ہونے والی جھوٹی صبح کو صادق کا نام دے دیا گیا ہے

چلتی کو گاڑی کہیں اور دودھ جلے کو کھویا  

رنگی  کو  نارنگی  کہیں        دیکھ کبیرا  رویا

انجینئر ملک بشیر احمد بگوی                       
04.01.2021

(ایک ای میل سے اقبتاس)

www.jamiatulfaraidh.blogspot.com


No comments:

Post a Comment