پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم ) اور اسلام(تاریخ کے آئینے میں )

جہاں  میں اہل ایماں صورت خورشید جیتے ہیں  
ادھر ڈوبے ادھر نکلے، ادھر ڈوبے ادھر نکلے         (اقبال)                                        
پیغمبر اسلامﷺ اور اسلام
سکالرز شعبہ تحقیقات اسلامی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد
1۔ علی طارق 2 ۔ ڈاکٹر محمد میاں صدیقی 3۔عبدالقدوس ہاشمی
4۔پروفیسر ڈاکٹر محمد جنید ندوی 
       ڈاکٹر خالد شوکت(امریکہ
انجینئر ملک بشیر احمد بگوی   (اسلام آباد)


صفحہ
شمسی سال
ہجری صدی
صفحہ
شمسی سال
ہجری صدی
53
61
64
67
72
1107
1204
1301
1398
1495
0501
0601
0701
0801
0901
13
21
28
36
44
0622
0719
0816
0913
1010
0001
0101
0201
0301
0401

3
صفحہ
شمسی سال
ہجری صدی
صفحہ
شمسی سال
ہجری صدی
83
87
۔
1883
1980
2077
1301
1401
1501
76
78
80
1592
1689
1786
1001
1101
1201
3۔پیش لفظ
انجینئر ملک بشیر احمد بگوی
راقم نے تقویم تاریخی مولفہ عبدالقدوس ہاشمی جسے شعبہ تحقیقات اسلامی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے پہلی بار 1965ء میں اور پھر 1987 ء میں شایع کیا تھا، کے ہاتھ سے کتابت شدہ نسخہ کی کمپوٹر کمپوزنگ کی ہے۔جو کہ اس مسودہ میں صفحات 13۔88 پر درج ہے۔کتابت میں بعض نام واضح نہ تھے۔ انہیں سبز شیڈ سے نمایاں کیا گیا ہے۔اب اگلے مرحلہ پر بنظر غائر اصل مطبوعہ کتاب  دیکھ کر تصحیح کی کوشش کی جایے گی۔ڈاکٹر محمد جنید  ندوی کا مرتبہ  اسلامی تاریخ کے واقعات بزبان انگریزی فی الحال اس میں شامل نہیں ہے۔اس سلسلہ میں محترم  میاں افتخار الحسن انچارج شعبہ پبلی کیشنز   آئی۔آر۔آئی سے  رابطہ قایم ہو چکا ہے۔پیش کردہ تجاویز مکتوب بخدمت ڈی۔جی۔ آئی۔آر۔آئی میں درج ہیں۔مقصد صرف یہ ہے کہ پیغمبر اسلام ﷺ اور اسلام ۔لیل و نہار تاریخ کے آئینہ میں قارئین کرام تک جلد از جلد پہنچ جایے۔یہ ایک عظیم قومی اثاثہ ہے۔اس سلسلہ میں راقم جو، اب تک کر پایا ہے۔ وہ حاضر خدمت ہیے۔ اور مزید جو کر سکا، اس کے لیے خدمات شعبہ تحقیقات اسلامی کو پیش کردی ہیں۔کہ اصل کام اسی موقر قومی ادارہ کا ہے
(احقر) انجینئر ملک بشیر احمد بگوی، اسلام آباد
چیف انجینئر ڈیزائین ڈایرکٹوریٹ، انجینئر۔ان۔چیٖف برانچ(جی۔ایچ۔کیو)راولپنڈی(1995)
انجینئرنگ ایڈوائزر رائل سعودی ایئر فورس،ریاض(1982۔85)
مصادر(بحوالہ تقویم تاریخی مولفہ عبد القدوس ہاشمی طبع1987 ء
1۔ شذارت الذہب للحکری 2۔ تاریخ الیعقوبی 3 ۔تاریخ خطیب  4۔تاریخ ابن کثیر 5۔وفیات الاعیان لابن خلکان  مع فواتوالوافی
6۔تاریخ طبری 7۔تاریخ اسلام ذہبی 8۔طبقات ابن سعد 9۔اصابہ ابن حجر 10۔نزہت الخواتر مولانا عبدالحیی10۔،یاد رفتگان علامہ سید سلیمان ندوی11۔قاموس المشاہیر نظامی 12۔الاسرۃ الحاکمہ فی اسلام زکی محمد حسن (قاہرہ)
13۔Muhammadn Dynesties by lane pole 14۔تاریخ سندھ مولانا ابو  ظفر ندوی15۔الدرالکامنہ 16۔الضوء الامع17۔ النور السافر 18۔شذرات الذہب و غیرہ
4
4۔ایک معروضہ
5۔ بخدمت ڈائریکٹر جنرل شعبہ تحقیقات اسلامی
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد
موضوع۔ تقویم تاریخی از عبد القدوس ہاشمی ایک نیے انداز میں
السلام علیکم و رحمہ اللہ
1۔ گزارش ہے کہ راقم نے آپ کے موقر ادارہ کی گرانقدر تالیف موسومہ تقویم تاریخی مرتبہ عبد القدوس ہاشمی  کی افادیت کے پیش نظر  اسے ایک انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔اس میں واقعات کو تقویم سے جدا کرکے اس کی کمپوزنگ کی ہے۔تو یہ سمٹ کر  75 صفحات  پر آ گئے  ہیں
2۔جہاں تک تقویم کا تعلق ہے، یہ  جرمن سکالر Wustenfeld   کی  تالیف  کی نقل ہے ۔ ڈاکٹر محمد حمید اللہ (مرحوم) نے لکھا ہے  کہ  انگریزی اور اردو میں یہ تقویم ہایے ردی کی ٹوکری میں ڈالنے کے قابل ہیں۔اس کی وجہ غالبا یہ ہے کہ ان  میں ہرقمری ماہ کے دنوں کی تعداد متعین کردی گئی ہے۔چنانچہ ماہ رمضان ہمیشہ   30  ایام  کا لیا گیا ہے۔ اور حجہ الوداع بروز ہفتہ بتایا گیا ہے۔فاضل سکالر  نے موخر الذکر غلطی کا ازالہ کرنے  کی خاطر بنیادی ضابطہ سے انحراف کرتے ہویے ہفتہ  کو جمعہ سے تو بدل دیا۔ لیکن اس سے ماہ ذی الحج 31 دن کا ہو گیا۔نیز اس میں کوئی قمری ماہ 29 دن کا ہے اور کوئی 59 دن کا
3۔ راقم نے ڈاکٹر خالد شوکت (website moonsighting.com)  کے  فنی اشتراک سے   1512  سالہ ہجری تقویم موسومہ '  مکہ ہجری کیلنڈر' مرتب کی ہے۔ جس میں سن 0001  تا  1400   مدینہ منورہ کی رویت کو اساس بنا کر قمری مہینوں کے ایام  درج کیے ہیں۔ جب کہ 1401  تا  1512  سن ہجری کے لیے  اختلاف مطالع کو نظر انداز کرکے  عالمی روئت کا اعتبار کیا ہے۔اس طرح یہ وسٹنفیلڈ کی تقویم کا ایک  بدل ہے
4۔راقم کی نظر سے ایسی کوئی تالیف نہیں گزری جس میں تقویم تاریخی کی طرح واقعات اور تقویم کو جمع کردیا گیا ہو۔اس لحاظ سے یہ ایک منفرد تالیف ہے جو کہ پہلے 1965 ء میں اور پھر 1987 ء میں 4,000  کی تعداد میں شایع ہوئی۔لہذا اس کی طباعت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔راقم کی زیر نظر تالیٖف میں واقعات تو ہو بہو تقویم  تاریخی سے لیے گیے ہیں۔ جب کہ  وسٹن فیلڈ کی تقویم کو رویت پر مبنی تقویم سے بدل دیا ہے۔اب پوری کتاب  سمٹ کر  150 صفحات میں  آ گئی ہے۔ جب کہ مطبوعہ کتاب (طبع دوم) 377 صفحات پر مشتمل ہے۔کتاب کے صفحات کم ہونے سے اس کی قیمت کم ہوگی ۔ جس سے اس کی اشاعت  میں وسعت ہوگی
5۔راقم کے علم میں ہے کہ  پروفیسر ڈاکٹر محمد جنید ندوی نے ادارہ ہذا کے ریسرچ سکالر کی حیثیت سے چند سال پہلے واقعات کو اردو
5
کے بجایے  انگریزی زبان میں مرتب کیا تھا ۔اس کی فوٹو کاپی  دیکھنے کا اتفاق ہوا ۔ مجوزہ تالیف1,500      صفحات پر مشتمل تھی۔   راقم کی تجویز یہ ہے کہ تقویم تاریخی میں واقعات کو اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں شامل کیا جایے۔امید ہے کہ  اس  اضافہ کے با وصف  اس کی ضخامت 225 صفحات تک محدود رہے گی۔ جب کہ  اس کی افادیت  انگریزی دان حضرات کے لیے بھی ہوگی۔
اور یہ تالیف عالمگیر  مقبولیت حاصل کر لے گی
6۔ فی الحال  اس   منفرد تالیف کو   یونیورسٹی کی ویب سائٹ میں لانچ کر  دیا  جایے۔ جہاں سے مناسب قیمت پر اسے down load  کرنے کی  سہولت ہو۔ اس سے جو رقم وصول ہو، اسے یونیورسٹی کے سٹاف ویلفیئر فنڈ میں ڈال دیا جایے۔ساتھ ہی  اس میں ممکنہ غلطیوں کی نشان دہی کی حوصلہ افزائی کی جایے۔ اور مطمئن ہونے پر اسے کتابی شکل میں بھی  شائع کر دیا جایے
7۔اس کے علاوہ     اس کتاب کو کمپوٹر  ڈسکٹ         (C.D) پر   منتقل کیا  جا سکتا ہے۔آئی۔آر۔آئی  بک شاپ پر  اس کو  براے فروخت رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی  آمدنی کا کچھ فیصد حصہ بھی یونیورسٹی ویلفیئر فنڈ میں دے دیا جایے۔ تو بن لاگت،   مستحق ملازمین کی مالی اعانت کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے
انجینٗر ملک بشیر احمد بگوی     08.04.2013 bagvi2011@gmail.com 
ملحقات۔1۔ تقویم تاریخی کمپوزنگ(75 صفحات) 2۔پیغمبر اسلامﷺ اور اسلام تاریخ کے آئینہ میں(صفحات 1۔10 بشمول ٹائٹل) 3۔ 1512 سالہ مکہ ہجری کیلنڈر(0001-2089 AD)  (75 صفحات)

5۔اولاد نبی آخر الزمانﷺ
6۔زوجات نبی آخر الزمانﷺ
1۔قاسم از بطن خدیجہ
2۔عبداللہ از بطن خدیجہ
3۔زینب زوجہ ابو العاص
4۔رقیہ زوجہ عثمان  غنی
5۔ام کلثوم زوجہ عثمان  غنی
6۔فاطمہ زھراء  زوجہ علی مرتضیٰ
7۔ابراہیم از بطن ماریہ قبطیہ
1۔خدیجہ
2۔سودہ
3۔عایشہ
4۔حفصہ
5۔ام سلمہ
6۔ام حبیبہ
7۔زینب بنت جحش
8۔زینب بنت خزیمہ
9۔میمونہ بنت حارث
10۔جویریہ بنت حارث
11۔صفیہ (زینب)بنت حیی
7۔باندیاں آنحضرتﷺ
1۔ماریہ قبطیہ         2۔ریحانہ       3۔نفیسہ        4۔صاحبہ

 8
بعد از خدائے برتر  تو ہی قصہ مختصر
11۔پیغمبر اسلام ﷺ      لیل و نہار تاریخ کے آئینہ  میں
8۔1 عجیب خواب
راقم کا آج  حیات طیبہ ﷺ کو  اپنی تالیف میں شامل کرنے کا پروگرام تھا۔ نماز فجر کے بعد سو گیا۔راقم کے شیخ حضرت مولانا احمد علی  لاہوری نے خواب کی حالت میں سامنے بیٹھ کر اپنے دونوں ہاتھ بندہ ناچیز کے سینہ پر رکھ دیے۔ راقم سسکیاں بھر کر رو رہا تھا۔ حضرت نے وجہ پوچھی۔ تو عرض کیا۔میں اس قابل کب تھا(محررہ) 13 جماد(2013.04.23=)1434 ,2
وہ جو چاہے تو سینہ سحرا سے اٹھے حباب                                  وہ جو چاہے تو قطرے کو سمندر کردے
8۔2 وضاحت  
1۔اگلے صفحہ پر کالم 2۔3 کے مندرجات قومی  سیرت لائبریری شعبہ تحقیقات اسلامی،کے مدخل کے باہر شیشہ کے فریم میں پیوستہ  کتبہ سےماخوذ ہیں(مولفہ۔ڈاکٹر محمد میاں صدیقی ریسرچ سکالر شعبہ تحقیقات اسلامی)
2۔ کالم 3 میں جہاں شمسی تاریخ نہیں دی گئی، اس کے سامنے کالم 4 میں ماہ (سن ) کی یکم تاریخ لی گئی ہے۔جہاں دو متبادل  تاریخیں دی گئی ہیں، وہاں ان میں سے اول تاریخ لی گئی ہے اور  کالم 5۔7  کے مندرجات ، کالم 4 میں دی  گیی شمسی تاریخ کے حوالہ سے ہیں
3۔ کالم 5 میں آنحضرتﷺ کے یوم پیدائش  کے حوالہ سے وقفہ ہفتوں اور دنوں کی صورت میں دیا گیا ہے۔چنانچہ شمار 3 کے سامنے آغوش' مادر میں کے سامنے کالم 5 میں88:6   کا مطلب ہے کہ آپﷺ کی وفات کے 88 ہفتہ، 6 دن(= 622 دن ) بعد یہ واقعہ رونما  ہوا
 4۔ کالم 6 میں آنحضرت ﷺ کی وفات  کے حوالہ سے وقفہ ہفتوں اور دنوں میں دیا گیا ہے۔چنانچہ شمار 3 کے سامنے کالم 6 میں 3101:0 لکھا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یوم وفات سے شروع کرکے  3,101 ہفتوں(یا   21707 دنوں) کا وقفہ تھا
5۔شہر روما  کے یوم تاسیس  (بدھ وار دن کے 12 بجے) کو یکم جنوری  مان کر جیولین  کیلنڈر کی  ابتداء کی گئی تھی۔ اس کیلنڈر میں   روز اول سے شروع کرکے ایام کی تعداد  دی جاتی ہے۔ جسے جولین ڈے نمبر(Julian Day Number=JDN)کہتے ہیں
6۔آنحضرت کے  یوم پیدائش کو جولین ڈے نمبر(JDN=1929724.5  بنتا  ہے،  اور یوم وفات کے   مطابقJDN=1952053.5  نکلتا ہے۔(JDN  کو 7 پر تقسیم کرنے پر اگر 1  باقی بچ جایے ، تو  یہ بدھ وار کا دن ہوا)۔ 1929724 کو 7 پر تقسیم کریں تو باقی 6 بچا۔ سو آپ کی پیدائش سوموار(Monday)  کو ہوئی
7۔ مستند یہ ہے کہ آپ کی وفات سوموار کو ہوئی۔جب کہ صفحہ 10 پر  کالم 7 میں           07.06.0632   ء  کو (SUN) یعنی اتوار بنتا
9
ہے۔زیر نظر تقویم جرمن سکالر       Wustenfeld   کی مرتب   کردہ ہے۔ جس میں حجہ الوداع بروز ہفتہ دیا گیا ہے۔لہذا یہ  سرے
سے قابل اعتماد نہیں۔مدینہ منورہ میں امکان روئت پر مبنی مکہ ہجری کیلنڈر(صفحہ10   (Block D-R2/Line 3/ پر یکم ربیع1،   0011  بمطابق26.05.0632TU  نکلی۔جس سے  08.06.0032  ء(سوموار) کو  ہجری تاریخ14 ربیع1، 0011 ۔سو آپ کی پیدائش 14 ربیع1 کو ہوئی۔اور  عمر مبارک 3190 ہفتے 22,330=)  دن) ہوئی، جو قمری سن کے مطابق 63 سال 28 دن، جب کہ شمسی سن کے مطابق 61 سال 02 ماہ  05 دن ہوئی                                                                                                     
حیات طیبہ  ﷺایک نظر میں
وقف
12 صفحات پر مشتمل صحیفہ(کتاب ہذا  صفحات ۔۔۔ تا۔۔۔۔)
، عبدالرحمان ملک      arm5262@yahoo.com
بن انجینئر ملک بشیر احمد بگوی     bagvi2011@gmail.com
نے اپنے والد کی طرف سے لائبریری حرم کعبہ اللہ اور مسجد نبوی ﷺ میں بطور وقف پیش  کیا،
جنہیں  (1976 میں)سروے آف پاکستان کے ساتھ مل کر
دنیا کی  عظیم شاہ  فیصل مسجد اسلام آباد  کی  سمت قبلہ کے تعین ،
268    ملین مسائل            پر مبنی لغت میراث کامل کی تالیف ،
نیز مسئلہ صبح صادق کو اجاگر کرنے  کا  شرف حاصل ہے
مولفین

1۔علی طارق ریسرچ سکالر اقبال اکیڈمی فار ریسرچ این ڈائی لاگ
2۔ڈاکٹر محمد میاں صدیقی ریسرچ سکالر آئی آر آئی
3۔عبدالقیوم ہاشمی لائبریرئن  ڈاکٹر محمد حمید اللہ لائیبریری
4۔ڈاکٹر محمد جنید ندوی ریسرچ سکالر آئی آر آئی
5۔شیر نوروز خان چیف لائیبریرین ڈاکٹر محمد حمید اللہ لائیبریری
6۔ڈاکٹر خالد شوکت    (moonsighting.com                                                                       
7۔انجینئر ملک بشیر احمد بگوی
مشاورت۔سید مزمل حسین ڈپٹی ڈائیریکٹر پبلی کیشنز آئی آر آئی
رسول اللہﷺ کے دودھیال اور ننھیال کا  شجرہ مرتب کیا
حیات طیبہﷺ کے اہم واقعات جمع کیے
تقویم تاریخی اردو(1970،1980) مرتب کی
تقویم تاریخی انگریزی(2005) مرتب کی
تقویم تاریخیاردو(1981۔  2013)مرتب کی
امکان روئت پر مبنی 1512 سالہ تقویم مرتب کی
تحریک عمل و جمع بندی
10
پیغمبر اسلام ﷺ  لیل و نہار تاریخ کے آئینہ میں

وقفہ ہفتوں و دنوں میں، از




7۔دن
6 ۔یوم  وفات
5۔ یوم  پیدائش
4۔تاریخ عیسوی
3۔تاریخ قمری
2واقعہ
شمار
  MO
  MO
  SU
  FR

  FR
  SU
  FR
  TU

  TU
  SA
   SA
  WE

  FR
  SU
  TU
  WE

  FR
  FR
  MO
  FR

  FR
  FR
  TU
  TH

  SA
  SA
  MO
  MO
3189:6
 3188:6
 3101:0
 2892:2

 2892:2
 2788:0
 2579:2
 2422:5

 2422:5
 1953:1
 1953:1
 1796:4

 1692:2
 1640:0
 1535:5
 1483:4

 1431:2
 1431:2
 1164:6
 1138:2

 1138:2
1138:2
  961:5
  857:3

  805:1
  805:1
  700:6
  700:6
    0.0
    1:0
   88:6
  297:4

  297:4
  401:6
  610:4
  767:1

  767:1
 1236:5
 1236:5
 1393:2

 1497:4
 1549:6
 1654:1
 1706:2

 1758:4
 1758:4
 2025:0
 2051:4

 2051:4
2051:4
 2228:1
 2332:3

 2384:5
 2384:5
 2489:0
 2489:0
20.04.0571
27.04.0571
01.01.0573
01.01.0577

01.01.0577
01.01.0579
01.01.0583
01.01.0586

01.01.0586
01.01.0595
01.01.0595
01.01.0598

01.01.0600
01.01.0601
01.01.0603
01.01.0604

01.01.0605
01.01.0605
09.02.0610
14.08.0610

14.08.0610
14.08.0610
01.01.0614
01.01.0616

01.01.0617
01.01.0617
01.01.0619
01.01.0619
9ربیع1 ، 52  برس قبل از ہجرت
16ربیع1 ، 52  برس قبل از ہجرت
 51  برس قبل از قبل از ہجرت
47 برس قبل از ہجرت

47 برس قبل از ہجرت
44 برس قبل ہجرت
40 برس قبل ہجرت
37 برس قبل ہجرت

37 برس قبل ہجرت
28برس قبل ہجرت
27 برس قبل ہجرت
25 برس قبل ہجرت

23 برس قبل ہجرت
22 برس قبل ہجرت
20 برس قبل ہجرت
19 برس قبل ہجرت

18 برس قبل ہجرت
18 برس قبل ہجرت
9 ربیع1۔12 برس قبل ہجرت
18رمضان12 برس قبل ہجرت

18رمضان12 برس قبل ہجرت
18رمضان 12 برس قبل ہجرت
8 برس قبل ہجرت
6 برس قبل ہجرت

6 برس  قبل ہجرت
6 برس قبل ہجرت
3 برس قبل ہجرت
3 برس  قبل ہجرت
ولادت با سعادت
حلیمہ سعدیہ کی گوش میں
آغوش مادر میں
بنی سعد سے واپسی

سیدہ آمنہ کا انتقال
دادا حضرت  عبد المطلب کا انتقال
شام کی طرف پہلا تجارتی سفر
جنگ فجار میں شرکت

حلف الفضول میں شرکت
شام کا دوسرا تجارتی سفر  اور نسطورا راہب سے ملاقات
حضرت خدیجہ الکبریٰ سے نکاح
سیدنا قاسم بن رسولﷺ کی  پیدائش

سیدہ زینب  بنت رسولﷺ کی پیدائش
قوم کی طرف سے الامین کا خطاب
سیدہ رقیہ بنت رسولﷺ کی پیدائش
سیدہ ام کلثوم بنت رسولﷺ کی پیدائش

تعمیر کعبہ اور آپ ﷺکی تحکیم
سیدہ فاطمہ الزہراء بنت  رسولﷺ کی پیدائش
آفتاب رسالت کا طلوع
آغاز نزول قرآن

دو نمازوں کی فرضیت
خفیہ دعوت حق کا آغاز
اعلانیہ دعوت اسلام
حضرت حمزہ کا قبول اسلام

حضرت عمر کا  قبول اسلام
شعب ابی طالب میں محصوری
حضرت خدیجہ الکبریٰ کا انتقال
جناب ابو طالب کا انتقال
1
2
3
4

5
6
7
8

9
10
11
12

13
14
15
16

17
18
19
20

21
22
23
24

25
26
27
28

۔11

وقفہ ہفتوں  و  دنوں میں،    از




7۔دن
6۔ یوم   و فات
5۔یوم   پیدائش
4۔تاریخ  عیسوی
3۔تاریخ قمری
2۔واقعہ
1۔شمار
  MO
  MO
  MO
  TU

  TU
  TU
  TH
  FR

  FR
  FR
  MO
  MO

  TH
  FR
  FR
  FR

  FR
  FR
  MO
  SA

  WE
  SU
  SU
  FR

  WE
  SU
  SA
  SU
  700:6
  700:6
  700:6
  648:5

  648:5
  648:5
  596:3
  544:2

  516:2
  508:2
  507:6
  506:6

  506:3
  506:2
  506:2
  505:2

  505:2
  479:2
  459:6
  434:1

  435:4
  427:0
  418:0
  383:2

  370:4
  353:0
  327:1
  284:0

 2489:0
 2489:0
 2489:0
 2541:1

 2541:1
 2541:1
 2593:3
 2645:4

 2673:4
 2681:4
 2682:0
 2683:0

 2683:3
 2683:4
 2683:4
 2684:4

 2684:4
 2710:4
 2730:0
 2755:5

 2754:2
 2762:6
 2771:6
2819:2

2836:6
 2862:5
 2905:6
 2910:6

01.01.0619
01.01.0619
01.01.0619
01.01.0620

01.01.0620
01.01.0620
01.01.0621
01.01.0622

16٫07٫0622
10.09.0622
13.09.0622
20.09.0622

23.09.0622
24.09.0622
24.09.0622
01.10.0622

01.10.0622
01.04.0623
15.08.0623
11.02.0624

01.02.0624
01.04.0624
03.06.0624
01.02.0625

01.05.0625
01.09.0625
01.03.0626
28.12.0626

3 برس قبل ہجرت
3 برس قبل ہجرت
3 برس قبل ہجرت
3 برس قبل ہجرت

3 برس قبل ہجرت
2 برس قبل ہجرت
1  برس قبل ہجرت
دوران سال ہجرت

01 محرم سن 0001 ہجری
27 صفر0001 ہجریی
01 ربیع1، 0001 ہجریی
08 ربیع1، 0001 ہجری

08۔11 ربیع1، 0001 ہجری
12 ربیع1، 0001 ہجری
12 ربیع1، 0001 ہجری
ربیع1، 0001 ہجری

ربیع1، 0001 ہجری
شوال0001 ہجری
12 صفر0002 ہجری
15 شعبان0002 ہجری

آخری عشرہ شعبان0002 ہجری
شوال 0002 ہجری
10 ذی الحج0002 ہجری
شعبان 0003 ہجری

ذی الحج0003 ہجری
ربیع1، 0004 ہجری
شوال0004 ہجری
03 شعبان0005 ہجری
حضرت سودہ سے نکاح
حضرت عائشہ صدیقہ سے نکاح
دعوت اسلام کے لیے طائف کا سفر
واقعہ معراج

نماز پنجگانہ کی فرضیت
مدینہ میں اسلام کی ابتداء
بیعت عقبہ اولیٰ
بیعت عقبہ ثانیہ

ترویج  ہجری تقویم دور فاروقی
ہجرت مدینہ۔مکہ سے غار ثور
ہجرت مدینہ۔غارثور سے مدینہ
قباء میں تشریف آوری

تاسیس مسجد قباء
پہلی نماز جمعہ
مدینہ منورہ میں ورود مسعود
مسجد نبوی کی تاسیس

اذان کی ابتداء
حضرت عائشہ صدیقہ کی رخصتی
اذن جہاد
تحویل قبلہ کا حکم

روزوں  کی فرضیت
زکوٰٰۃ  کی فرضیت
پہلی عید الاضحی
حضرت حفصہ سے نکاح

حضرت زینب بنت خزیمہ سے نکاح
حرمت شراب کا حکم
حضرت ام سلمہ سے نکاح
تیمم کا حکم

29
30
31
32

33
34
35
36

37
38
39
40

41
42
43
44

45
46
47
48

49
50
51
52

53
54
55
56


12

وقفہ ہفتوں و  دنوں میں، از





7۔دن
6۔یوم   وفات
5۔یوم پیدائش
4۔تاریخ  عیسوی
3۔تاریخ قمری
2۔واقعہ
1۔شمار

  SU
  TU
  TU
  FR

  SU
  SU
  WE
  WE

  FR
  FR
  FR
  -
  SA
  SU
  FR
  TU

  MO
  SA
  SU

    1953.0
    1902.0
    1559.0
    1528.0

    1498.0
    1498.0
    1194.0
     676.0

     492.0
     464.0
     464.0
     -
     106.0
      98.0
      93.0
      89.0

      13.0
       1.0
0000

2910:6
 2918:1
 2967:1
 2971:4

 2975:6
 2975:6
 3019:2
 3093:2

 3119:4
 3123:4
 3123:4
 -
 3174:5
 3175:6
 3176:4
 3177:1

 3188:0
 3189:5
 3189:6

01.02.0627
24.03.0627
01.03.0628
01.04.0628

01.05.0628
01.05.0628
01.03.0629
01.08.0630

01.02.0631
01.03.0631
01.03.0631
-
22.02.0632
01.03.0632
06.03.0632
10.03.0632

25.05.0632
06.06.0632
07.06.0632

شوال0005 ہجری
01 ذیقعدہ0005 ہجری
ذیقعدہ0006 ہجری
ذی الحج0006 ہجری

01 محرم0007 ہجری
محرم 0007 ہجری
ذیقعدہ0007 ہجری
جماد1، 0009 ہجری

ذیقعدہ0009 ہجری
ذی الحج0009 ہجری
ذی الحج0009 ہجری
۔
25 ذیقعدہ0010 ہجری
04 ذی الحج0010 ہجری
09 ذی الحج0010 ہجری
12 ذی الحج 0010 ہجری

29 صفر0011 ہجری
11 ربیع1، 0011 ہجری
1213 ربیع1، 0011
حضرت زینب بنت جحش سے نکاح
پردہ کا حکم
صلح حدیبیہ
حضرت ام حبیبہ سے نکاح

سلاطین کو دعوت اسلام
حضرت صفیہ سے نکاح
عمرہ القضاء
سدنا ابراہیم بن رسولﷺکی پیدائش

حضرت ابوبکر صدیق امیر حج
فرضیت حج
حرمت سود کا حکم
حجہ الوداع
مدینہ منورہ سے روانگی
مکہ مکرمہ میں داخلہ
عرفات کو روانگی
منا سے  واپسی

آغاز مرض
حضرت ابو بکر صدیق کو امامت نماز کا حکم
حیات اقدس کے آخری لمحات
57
58
59
60

61
62
63
64

65
66
67
68
69
70
71
72

73
74
75



No comments:

Post a Comment