Showing posts with label ورثاء کے حصے. Show all posts
Showing posts with label ورثاء کے حصے. Show all posts

Sunday, March 3, 2019

میراث میں پوتیوں کا حصہ


میت کی پوتی یعنی بیٹاکی بیٹی کے 5 احکام ہیں۔

  1. نصف
  2. ثلثان
  3. سدس
  4. عصبہ
  5. محروم


دیکھیں گے کہ میت کی کوئ بلاواسطہ  اولاد ہے یا نہیں۔

اگرمیت کی کوئ بلاواسطہ  اولاد  نہیں تو پوتی قایم مقام بیٹی کے ہے۔

لہذا ابن متحاذی کے ساتھ عصبہ ہوں گیں۔
اگرابن متحاذی نہیں اور پوتی  1ہے تو پوتی کو نصف ملے گا۔
اگر 1سے زیادہ پوتیاں ہوں تو دوتہای ۔ثلثان میں برابر کی شریک ہوں گیں۔

اگر بلاواسطہ (قریب ترین ) اولاد میں سے کوئی زندہ ہے تو 
دیکھیں کے کہ فقط مذکر اولاد ہے 
یا صرف مونث
یا مذکر ومؤنث دونوں

اگر میت کی قریب ترین مذکر اولاد زندہ ہوں یا قریب ترین مذکر و مؤنث دونوں تو ۔ پوتیاں محروم ہوں گیں۔

اگر صرف مؤنث ہو 
تو أگر پوتیوں کے ساتھ ابن متحاذی (واسطوں میں برابر بیٹا) موجود ہوں تو پوتیاں اس کے ساتھ مل کر عصبہ ہوں گی ،
اگر ابن متحاذی موجود نہیں تو 
پھر دیکھیں گے۔ کہ قریب ترین مونث اولاد ایک ہے یا ایک سے زیادہ ۔
اگر ایک ہے تو پوتیوں کو سدس(چھٹا حصہ ) ملے گا۔

اگر میت کی قریب ترین مؤنث اولاد ایک سے زیادہ ہیں تو 
پھر دیکھیں گے کہ ابن اسفل(پوتی سے نیچے کا بیٹأ) موجود ہے یا نہین ۔
أگر ابن اسفل موجود ہے کہ تو پوتیاں اس کے ساتھ مل کر عصبہ بن جائیں گی۔((تشبیب))

اگر ابن اسفل موجود نہیں تو پوتیاں محروم ہوں گی۔


فائدہ(١) : ''بنات الابن''سے مرادوہ تمام مؤنث اولاد ہیں جو میت کی طرف بواسطہ مذکر منسوب ہوں۔چاہے واسطہ ایک ابن کا ہو یا ایک سے زائد کا۔ لہذا
اوپر بنت الابن کے احکام تمام قسم کے بنت الابن کے لیے ہیں ۔ اور ذیل کے فوائد میں بھی بنت الابن عام ہے ۔ چاہے 1 واسطے والی ہو یا زیادہ واسطوں والی۔

مثلا
بنت الابن (پوتی)
بنت ابن الابن (بیٹأکی پوتی)
بنت ابن ابن االابن (پوتا کی پوتی)

بنت ابن  ابن ابن االابن (پڑوتا کی پوتی

بنت ابن ابن  ابن  ابن االابن ۔پڑوتا کی پڑوتی )
یا اس سے نیچے تک ۔۔۔۔۔ جس کے اور میت کے درمیان تمام واسطے مذکر (بیٹأ) کے ہوں سب کے احکام بنت الابن  کے احکام میں جامع مانع طور پر مودجود ہیں۔
یا یوں سمجھے کہ "بنت الابن " سے مراد ۔ صرف "پوتی " نہیں ۔ بلکہ تمام مونث اولاد مراد ہین۔


فائدہ:(٢):''بلاواسطہ اولاد''يا براه راست اولاد . سے مراد یہ ہے کہ ،مطلوبہ''بنت الابن ''(يعني جس كى حالات زيرغور هے)سے اقرب اولاد،جو اس بنت الابن سے واسطوں میں کم ہو۔
مثلا  بیٹا کی پوتی ۔ کے احکام معلوم کرنے ہوں تو ۔
  • بیٹا۔
  • پوتا۔
  • بیٹی۔
  • پوتی ۔
  • ۔ یہ چاروں براہ راست اور بلاواسطہ شمار ہوگی کیونکہ یہ واسطوں میں ۔ بیٹأکی پوتی سے کم واسطوں میں ہے۔ کیونکہ بیٹا اور بیٹی تو بلاواسطہ ہیں ہے۔ لیکن پوتا اور پوتی ایک واسطہ سے میت کی طرف منسوب ہے۔ لہذا بیٹا کی پوتی کے یہ سب براہ راست شمار ہوں گے۔


''ابن متحاذی'' سے مرادوہ ابن ہے جو واسطوں میں مطلوبہ ''بنت الابن ''کے برابر ہو، مثلا ۔ بیٹا کا بیٹا کا بیٹا۔ یہ بیٹأ کا بیٹا کی بیٹی کے برابر ہے ۔ لہذا یہ ابن متحاذی ہے ۔

اور ''ابن اسفل ''سے مرادوہ ابن ہے جس کے واسطے ''بنت الابن''سے زیادہ ہوں۔
جیسے بیٹأ کا بیٹا کا بیٹا کا بیٹأ۔ ۔۔۔ زید ہے ۔ تو زید اور میت کے درمیان 3 واسطے ہیں ۔ اور مطلوبہ بنت الابن ۔ مثلا دو یا کم واسطون سے میت کی طرف منسوب ہو۔ مثلا بیٹا کی بیٹی ۔ اور بیٹا کا بیٹأ کی بیٹی ۔ کے لیے یہ ابن اسفل ہوگا۔ کیونکہ مطلوبہ بنت الابن سے اس کے واسطے میت کی طرف کی طرف زیادہ ہے۔

فائدہ 3۔
     ابن اسفل کی وجہ سے اوپرکی تمام وہ ''بنات الابن ''عصبہ بنیںگی،جن کو فرض حصہ (نصف/ثلثان/

سدس)نہ مل چکا ہو۔
فائدہ 4۔
:جس مسئلہ میں'' بنات الابن '' ،''ابن اسفل'' کے ساتھ مل کر عصبہ بن جائیں توایسے مسئلہ کو ''مسئلہ تشبیب ''کہتے ہیں فقط۔(فافہم)

فائدہ 5
بنات صلبیہ (یعنی میت کی براہ راست بیٹی) کی عدم موجودگی میں اقرب بنات الابن،بنات صلبیہ کی قائم مقام ہوں گی، اور اس سے اسفل (نیچے)،بنات الابن کے قائم مقام ہوں گی۔

فائدہ 6۔۔ 
بنا ت الابن کبھی ''محجوب بالبنات ''ہوتی ہیں (جب اوپر کی بنات یا بنات الابن کی تعداد1سے زایدہوں)اور کبھی ''محجوب بالابن''(براہ راست بیٹأ ہو، یا مطلوبہ بنت الابن سے کم واسطوں والا بیٹأ ہو یعنی بیٹا کا بیٹأوغیرہ) صاحبِ سراجی  رحمہ اللہ نے دونوں کو الگ الگ ذکر کرکے ،بنات الابن کی چھ حالتیں بیان کی ہیں ۔((جبکہ ہم نے یادرکہنے کے لیے
((( احکام بیان کئے5

Saturday, September 5, 2015

تلخيص لغة الميراثTALKHEES LUGHATUL MIRATH , یہاں سے بھی سیکھ سکتے ہیں






سیکھنے کے لیے ویڈیو دیکھئے 

مزید ویڈیو ز کو کے لیے ہمارے چینل

 jamiatulfaraidh

فہرست عنواناتنمبر شمار
عنوان
صفحہ 
1
با ب:1۔شریعت کے مطابق میراث تقسیم کیجئے4
2 الترغیب والترہیب4
3   آیات کریمہ5
4  احادیث مبارکہ8
5  بہن کا بھائیوں سے حصہ میراث نہ لینا( فتویٰ)12
6  عورتوں کا حق میراث معاف کرنا شرعاً معتبر نہیں13
7  میراث کے متعلق بعض کوتاہیاں13
8 اپنی زندگی میں اپنا مال وجائیداد تقسیم کرنے کی شرائط 14
9انتساب15
10با ب: 2۔ماخذ احکام میراث(قرآن مجید)معہ ترجمہ16
11با ب: 3۔تلخیص لغۃ المیراث کامل طریقہ استعمال18
12مختصر تعارف ،  ’’المقلد‘‘ کی تشریح18
13فہرست ورثاء جدول 1 وفہر ست ورثاء جدول 222
14حروف الرموز(ورثاء گروپ)23
15طریقہ تخریج : تین بنیادی مثالیں24
16لغت جدول حصص 1تا529-24
17جداول قاضی (1تا5) معہ طریقہ استعمال
32-3018با ب:4   شرعی ضابطہ میراث جامع۔معہ بنیادی مثالیں
3319با ب: 5  قال نامہ
3620مشقی سولات۔مسئلہ مناسخہ کا خلاصہ۔پرچہ علم میراث
40-38
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحیم







 1شریعت کے مطابق میراث تقسیم کیجئے  
المُلقّب بـ ’’الترغیب والترہیب ‘‘


.1نحمدہ ونصلی ونسلم علی رسولہ الکریم قال اللّٰہ تبارک وتعالٰی: تِلک حُدود اللّٰہ ومَن یطع اللّٰہ  ورسولہ یدخلہ جنّٰت تجری من تحتہا الانہٰر خلدین فیہا،وذلک الفوز العظیم۔ ومن یعص اللّٰہ  ورسولہ ویتعد حدودہ یدخلہ نارا خالدا فیہا،ولہ عذاب مہین(النساء)
اللہ تعالیٰ کے حدودمیں سے یہ بھی ہے کہ کسی بھی مسلمان کے مرجانے کے بعد اس کاچھوڑا ہوا مال شرعی اصولوں کے مطابق تقسیم کیاجائے چنانْچہ سورۃ نساء میں آیت میراث کے بعد فرمایا’’یہ سب احکام مذکورہ اللہ تعالیٰ کے ضابطے (حدود)ہیں اور جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری اطاعت کرے گا،اللہ تعالیٰ اس کو ایسی بہشتوں میں داخل کریں گے ،جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی،ہمیشہ ہمیشہ ان میںرہیں گے اور یہ بڑی کامیابی ہے‘‘یہ وعدہ اور ترغیب ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی فرمایاکہ’’اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کہنا نہ مانے گا اور بالکل ہی اس کے ضابطوں سے نکل جائے گا اس کو آگ میں داخل کردیں گے اس  طورسے کہ وہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا اور اس کو ایسی سزا ہوگی جسم میں ذلت بھی ہوگی۔‘‘یہ وعیداور ترہیب ہے ۔عوام وخواص سب کو معلوم ہے کہ احکام میراث پر لوگ کتنا عمل کررہے ہیں،اگرکسی کو شریعت کے مطابق تقسیم میراث کے متعلق کہاجاتا ہے تومختلف حیلے بہانے تراشنے لگتے ہیں آپ دیکھیں گے کہ متوفی کی وفات کے تین دن( شرعی سوگ) کے بعدبھی مالِ میراث کی عملی تقسیم میں تاخیر کرنے والایافوری تقسیم سے انکار کرنے والادراصل مالِ میراث غصب کرناچاہتاہے، حالانکہ بعض اشیاء کی تقسیم تین دن سے بھی پہلے ضروری ہے،اسی طرح اگر ایک آدمی کے فقط 2بیٹے ہیں وہ بازارسے4سیب لاتاہے ایک بیٹا کو2سیب ہدیہ دیکرفوت ہوجاتاہے توباقی2سیبوںمیںشرعاًہربیٹاایک سیب کاحقدارہے۔لیکن کون سمجھے؟ اور کون سمجھائے ؟اس لیے عام مسلمانوں کو اس بارے میں ترغیب دینا اور علماء کرام کو اس طرف متوجہ کرنا انتہائی ضروری ہواکیونکہ یہ اولاً علماء کی ذمہ دار ہے خاص طور پر منبر رسول پر بیٹھنے والے خطباء اور واعظین کوچاہئے کہ اس مسئلہ کو ضرور واضح کریں،نیزاساتذہ کرام بھی طلباء کرام کو موقع بموقع اس بات کی طرف توجہ دلاتے رہیں کہ عام مسلمانوں کوعمومی اورخصوصی مجالس میںدیگر فضول گوئی کی بجائے ان کو فضیلت اوروعیدیں سنا سنا کر اس طرف راغب کردیںیہاں پر تقسیم میراث کے متعلق چندآیات کریمہ اور احادیث مبارکہ کو نقل کیا جاتا ہے ۔
.2آیات کریمہ
{1}۔لولاینہہم الربّنیون والاحبار عن قولہم الاثم وأکلہم السحت،لبئس ما کانوا یصنعون۔(۵۔۶۳)
ان کے مشائخ وعلماء ان کو گناہ کی بات اورحرام کھانے سے کیوں منع نہیں کرتے؟واقعی ان کی یہ عادت بری ہے۔
{2}واتوا الیتمی اموالہم ولاتتبدلوا الخبیث بالطیب ،ولاتأکلوا اموالہم الی اموالکم انہ کان حوبا کبیرا(۴:۲)
اوریتیموں کے مال انہی کو پہنچاتے رہو ،یعنی انہی کے خرچ میں لگاتے  رہو اور تم (ان کی )اچھی چیز سے (اپنی )بری چیز کو مت بدلو اور ان کے مال مت کھاؤاپنے مالوں (کے رہنے )تک ایسی کارروائی کرنا 
بڑا گنا ہ ہے ،یعنی جب تمہارے پاس کچھ نہ رہے تو بقدر حق الخدمت اپنے گزارے کے لیے ان کے مال سے لینا درست ہے۔
{3}وتأکلون التراث أکلا لما۔وتحبون المال حبا جما۔ 
اورتم لوگ میراث کا مال سارا سمیٹ کر کھا جاتے ہواور مال سے بہت ہی محبت رکھتے ہو۔(۸۹:۱۹،۲۰)
{4}للرجال نصیب مما ترک الوالدان والاقربون ،وللنساء نصیب مما ترک الوالدن والاقربون مما قل منہ او کثر،نصیبا مفروضا۔(۵:۷)
مردوں کے لیے بھی حصہ ہے اس چیز میں سے جس کو ماں باپ اور بہت نزدیک کے قرابت دار چھوڑ جائیں ،اور عورتوں کے لیے بھی حصہ ہے اس چیز میں سے جس کو ماں باپ اور بہت نزدیک کے قرابتدار چھوڑ جائیں ،خواہ وہ چیز قلیل ہو یا کثیر ،حصہ بھی ایسا کہ جو قطعی طور پر مقررہے۔
{5}ان الذین یأکلون اموال الیتمی ظلماً انما یأکلون فی بطونہم نارا،وسیصلون سعیرا(۴:۱۰)
بلاشبہ جو لوگ یتیموں کا مال ظلماً کھاتے ہیں اور کچھ نہیں اپنے پیٹ میں آگ بھر رہے ہیں اور عنقریب دہکتی آگ(دوزخ) میں داخل ہوں گے۔
{6}یوصیکم اللّٰہ  فی اولادکم ،للذکر مثل حظ الانثیین۔
اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتے ہیں ،تمہاری اولاد کے بارے میں کہ لڑکے کا حصہ دولڑکیوں کے برابر ہے۔
{7} تلک حدود اللّٰہ  ومن یطع اللّٰہ  ورسولہ یدخلہ جنت تجری من تحتہا الانہر خلدین فیہا،وذلک الفوز العظیم۔(۴:۱۳)
یہ سب احکام مذکورہ اللہ تعالیٰ کے ضابطے ہیں اور جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری اطاعت کرے گا،اللہ تعالیٰ اس کو ایسی بہشتوں میں داخل کریں گے ،جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی،ہمیشہ ہمیشہ ان میںرہیں گے اور یہ بڑی کامیابی ہے۔
{8}ومن یعص اللّٰہ  ورسولہ ویتعد حدودہ یدخلہ نارا خالدا فیہا،ولہ عذاب مہین(۴:۱۴)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کہنا نہ مانے گا اور بالکل ہی اس کے ضابطوں سے نکل جائے گا اس کو آگ میں داخل کردیں گے اس طورسے کہ وہ اس 
میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا اور اس کو ایسی سزا ہوگی جسم میں ذلت بھی ہوگی ۔
{9} اے ایمان والو!ایک دوسرے کا مال ناحق طور پر مت کھاؤ۔(۴:۲۹)
{10} بیشک اللہ تعالیٰ تم کو اس بات کا حکم دیتے ہیں کہ اہل حقوق کو ان کے حقوق پہنچادیا کرو۔(۴:۵۸)
{11} اور یتیم کے مال کے پاس نہ جاؤ مگر ایسے طریقے سے جو کہ مستحسن ہے یہاں تک کہ وہ اپنے سن بلوغ کو پہنچ جائے۔(۱۷:۳۴)
{12}ولاتأکلو اموالکم بینکم بالباطل وتدلوا بہا الی الحکام لتأکلوا فریقا من اموال الناس بالاثم وانتم تعلمون(۲:۱۸۸)
اور آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طورپر مت کھاؤ اور ان کے جھوٹے مقدمہ کو حکام کے یہاں اس غرض سے رجوع مت کرو کہ اس کے ذریعہ سے لوگوں کے مالوں کا ایک حصہ بطریق گناہ یعنی ظلم کے کھاجاؤ اور تم کو اپنے جھوٹ اور ظلم کا علم بھی ہو۔
{13} واوفوا الکیل والمیزان بالقسط (۶:۱۵۳)
اور ناپ اور تول پورا پورا کیا کرو انصاف کے ساتھ
{14} فاوفوا الکیل والمیزان ولا تبخسوا الناس اشیاء ہم (۷:۸۵)
تو تم ناپ اور تول پوری کیا کرو اور لوگوں کا ان کی چیزوں میں نقصان مت کیا کرو۔
{15} کلوا من طیبت ما رزقنکم (۲:۵۷)
کھاؤ ان پاک چیزوں سے جو کہ ہم نے تمہیں دی ہیں۔
{16} اوفوا الکیل ولاتکونوا من المخسرین (۲۶:۱۸۱)
تم لوگ پورا ناپاکرو اور نقصان مت کیا کرو۔
{17} وزنوا بالقسطاس المستقیم (۲۶:۱۸۲)اور سیدھی ترازو سے تولاکرو۔
{18} ولاتبخسوا الناس اشیاء ہم۔(۲۶:۱۸۳)اور لوگوں کا ان کی چیزوں میں نقصان مت کیا کرو۔
{19} بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لیے کہ جب لوگوں سے ناپ کرلیں تو پورا لے لیں اور جب ان کو ناپ کر یا تو ل کر دیں تو گھٹا دیں ۔کیا ان لوگوں کو اس کا یقین نہیں کہ وہ ایک بڑے سخت دن میں زندہ کرکے اٹھائے جائیں گے جس دن تمام آدمی رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔(۸۳:۱تا۶)
{20} وتری کثیرا منہم یسارعون فی الاثم والعدوان وأکلہم السحت ،لبئس ما کانوا یعملون(۵:۶۲)
اور آپ دیکھتے ہیں ان میں سے بہت سے ایسے آدمیوں کو،جو دوڑدوڑ کر گناہ اور ظلم وحرام کھانے پر گرتے ہیں،واقعی ان کے یہ کام برے ہیں۔
.3  احادیث  مبارکہ
{1} عن ابی ہریرۃ   رضی اللّٰہ  عنہ قال قال رسول اللّٰہ  صلی اللّٰہ  علیہ وسلم: ’’تعلمواالفرائض وعلموہ الناس فانہ نصف العلم وانہ ینسی  وہو اول ما ینزع عن امتی‘‘(البیہقی والحاکم الدر المنثور)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تم فرائض (علم میراث)سیکھو اور لوگوں کو سکھلاؤ،اس لیے کہ وہ نصف علم ہے  اور میری امت سے یہی علم سب سے پہلے سلب کیا جائے گا۔
{2} تعلمواالقرآن والفرائض وعلموہا الناس۔
     حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ قرآن اور فرائض سیکھو اور لوگوں کو سکھلاؤ۔(طبرانی فی الاوسط)
{3} تعلموا الفرائض کما تعلمون القرآن 
     حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم فرائض ایسے اہتمام سے سیکھوجیسے قرآن سیکھتے ہو۔ (الدارمی)
 {4} ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ تم فرائض سیکھو کیونکہ وہ تمہارے دین سے ہے ۔
{5} من قرأ القرآن فلیتعلم الفرائض ۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص قرآن پڑھتا ہو وہ فرائض بھی سیکھے۔
{6} حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہماسے روایت ہے کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم خود بھی علم میراث سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ کیونکہ میں وفات پانے والا ہوں اور علم میراث عنقریب معدوم ہونے والا ہے ،اور بہت سے فتنے ظاہر ہوںگے حتی کہ دو شخص ترکہ کے کسی مسئلہ میں جھگڑا کریں گے اور ان کوکوئی ایسا عالم دستیاب نہ ہوگا ،جو ان دونوں کے درمیان فیصلہ کرے۔
جب حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ یہ حدیث تعلموا الفرائض۔علم میراث سیکھو۔۔ اپنے ساتھیوں کو روایت کرتے تو فرماتے ۔تم میں سے کوئی ایک اس آدمی کی طرح نہ ہوجائے کہ جب وہ اعرابی (دیہاتی) سے مل کر پوچھتا ہے تم مہاجر(مسافر)ہو ۔کہتا ہے میرے خاندان میں سے ایک آدمی مرگیاہے اس کی میراث کیسے تقسیم ہوگی۔؟ تو وہ جواب دیتاہے  مجھے معلوم نہیں میراث کیسے تقسیم کی جاتی ہے۔ تواسے اعرابی کہتا ہے کہ ہمارے اوپرتمہاری کیا فضیلت ہے(ہم اور تم میں کیا فرق ہے)،تم قرآن مجید پڑھتے ہواور علم میراث نہیں جانتے ۔؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ (رضی اللہ عنہم)جب اکٹھے کہیں جمع ہوجاتے تو ان میںاکثر مذاکرہ علم فرائض کے بارے میں ہوتا ۔اوراس پر ان کی تعریف کی جاتی ۔
{7} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔تم میں سے سب سے زیادہ علم فرائض کے جاننے والے زیدہیں۔
{8} حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ وہ عالم جو فرائض نہ جانتا ہو ایساہے جیسا کہ بے سر کے ٹوپی یعنی بدوں فرائض کے علم بے رونق اور بے زینت بلکہ بے کار رہتا ہے۔
 {9} من قطع میراث وارثہ قطع اللّٰہ  میراثہ ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اپنے وارث کا حق مارا قیامت کے روز اللہ اس کو جنت سے اس کے حصہ سے محروم کردیں گے۔ (ابن ماجہ،بیہقی شعب الایمان)
{10} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اپنے کسی بھائی پر ظلم کیا ہو تو وہ اس سے آج ہی معاف کرالے اس روز سے پہلے کہ جب نہ دینار ہوگا اور نہ درہم اگرظالم کے پاس کوئی عمل صالح ہوگا تو اس کے ظلم کے بقدر اس سے لیکر مظلوم کو دیدیا جائے گا،اگر ظالم کے پاس نیکیاں نہ ہوں گی ،تو مظلوم کے گناہ اس پر لاددئیے جائیں گے۔(بخاری)
{11} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم قیامت کے روز اہل حقوق کو ان کے حقوق ضرور بالضرور ادا کروگے حتی کہ بے سینگ والی بکری کے لیے سینگ والی بکری سے بدلہ لیا جائے گا۔(مسلم)
{12} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ظلم سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن بہت سی ظلمتوں کا باعث ہوگا،اور حرص سے بچو کیونکہ بیشک حرص نے ہی پہلی امتوں کو ہلاک کیا،حرص نے انہیں خون بہانے اور محارم کو حلال سمجھنے پر برانگیختہ کیا۔(مسلم)
{13} نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ظلم قیامت کے روز بہت سی ظلمتوں اور آفتوں کا باعث ہوگا(بخاری ومسلم )
{14} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مظلوم کی بددعاء سے ڈرو،کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ سے اپنا حق طلب کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی حقدار سے اس کا حق نہیں روکتے ۔(بیہقی شعب الایمان)
{15} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے کسی کی زمین سے ظلماً ایک بالشت جگہ لی اس کو قیامت کے روز سات زمینوں سے اس کا طوق پہنایا جائے گا۔( بخاری ومسلم )
{16} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خبردار! ظلم مت کرو،خبردار !کسی شخص کا مال بدون اس کی طیب خاطر کے حلال نہیں۔ (بیہقی شعب الایمان)
{17} من انتہب نہبۃ فلیس منا 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے کوئی چیز غصب کی وہ ہم میں سے نہیں (ترمذی) 
{18} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے کسی کی زمین سے ناحق کچھ لیا اسے قیامت کے روز سات زمینوں تک غرق کیا جائے گا۔(بخاری)
{19} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے کسی کی زمین ناحق دبائی اس پر حشر میں اس زمین کی مٹی لادی جائے گی۔ (احمد)
{20} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے زمین سے ایک بالشت جگہ ظلماً لی ،اللہ تعالیٰ اس کو اس کی تکلیف دیں گے کہ وہ اس کو سات زمینوں تک کھودے ، پھرقیامت کے دن ان سات زمینوں کا اس کے گلے میں طوق پہنایا جائے گا، یہاں تک لوگوں کے درمیان فیصلہ ہوجائے ۔(احمد)
{21} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ انسان اس کی کچھ پروا نہ کرے گا کہ اس نے مال کہاں سے لیا حلال سے لیا یا حرام سے ۔(ابوہریرۃ ؓ،بخاری)
{22} حضرت حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ہدایت حفظ کی کہ مشتبہ چیز کو چھوڑ کر غیر مشتبہ کو اختیار کرو۔(احمد،ترمذی ،نسائی)
{23} عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہماسے روایت ہے ’’حرام مال کی کمائی سے صدقہ قبول نہیں کیا جاتا‘‘مال حرام کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی ،(جو)حرام مال چھوڑ کر مرجاتا ہے تو وہ صرف جہنم کا سامان ہوگا۔
{24} بے شک اللہ تعالیٰ گناہوں کو حرام مال سے صدقہ کرنے سے نہیں مٹاتے بلکہ حلال مال سے صدقہ کرنے سے گناہوں کو مٹاتے ہیں ۔خبیث مال گناہوں کے خبث کو نہیں مٹاتا۔(احمد)
حرام مال سے صدقہ دیکر ثواب کی امید رکھنے کو فقہاء کرام نے کفر کہاہے۔
{25} رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو گوشت حرام سے پیداہو وہ جنت میں نہ جائے گا۔اور ہر وہ گوشت جو حرام سے پیدا ہو جہنم کی آگ کا مستحق ہے۔(احمد،دارمی،بیہقی)
{26} جو جسم حرام سے غذا دیا گیا ہوگاوہ جنت میں داخل نہ ہوگا۔ (بیہقی فی شعب الایمان)
{27} حضرت میمونہ بنت سعد رضی اللہ عنہانے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! (ﷺ)ہمیں چوری کا حکم بتائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا ،جس شخص نے یہ جانتے ہوئے کہ یہ چوری کا مال ہے اور اس نے کھالیا تو بلا شبہ وہ اس کی چوری کے گناہ میں شریک ہوگیا۔(جمع الفوائد)
اس حدیث سے وہ لوگ سبق حاصل کریں ،کہ جوجانتے ہوئے،ایسے لوگوں کے ہاں کھاتے پیتے رہتے ہیں… جن کی آمدنی حرام کی ہے  یا وارثوں اور یتیموں کا حق دبائے بیٹھے ہیںیاد رہے کہ ’’جولوگ ورثاء میں شرعی طریقہ سے مال تقسیم نہیں کرتے ،ان لوگوں کے ہاں کھانایادعوت قبول کرنا جائز نہیں۔
{28} حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا:کہ’’ جس شخص نے دس درہموں کے عوض کپڑا خریدا حالانکہ ان میں ایک درہم حرام تھا تو جب تک یہ کپڑا اس پر رہے گااللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہ فرمائیں گے‘‘،پھر اپنے کانوں میں دونوں انگلیاں داخل کرکے فرمایا کہ اگر میں نے نبی  ﷺ کو یوں فرماتے  ہوئے نہ سنا ہو یہ دونوں کان بہرے ہوجائیں۔
{29}لایملأ جوف ابن آدم الا التراب
(انسان کا پیٹ صرف مٹی ہی بھرتی ہے۔)
{30} دنیا میں مسافر بلکہ راہ رو کی طرح رہو اور اپنے کو اصحاب قبور(قبروالوں) میں شمار کرو۔(بخاری)
{31} ایک حدیث میں ہے ۔کہ ایک آدمی جولمباسفر کرے گا،پراگندہ بال ہوگا،غبار آلود ہوگا اور آسمان کی طرف ہاتھ پھیلاکر دعا کرے گا،اے میرے رب!  اے میرے رب!پکار ے گا،حالانکہ اس کا کھانا حرام ہوگا اور اس کا پینا حرام ہوگا اور اس کا لباس حرام ہوگا،اور اس کی غذاحرام ہوگی تو اس کی دعاء کیسے قبول ہوسکتی ہے!!(مسلم)
{32} بیشک اللہ تعالیٰ نے ہرحق دار(وارث) کو اپنا حصہ دینے کا حکم جاری فرمادیا ہے یادرہے کہ وارث کے لیے کوئی وصیت کرنا جائز نہیں۔ابن ماجہ
{33} حصہ دار کواپنامقررحصہ دواورباقی قریب ترین مذکروارث کودیں۔
{34}سعدبن ربیع  ؓ کی بیوہ ان کی دوبیٹیوں کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکرکہنے لگی کہ یہ سعدکی دو بیٹیاں ہیں،جو آپ کے ساتھ جنگ احدمیں شہیدہوگئے توان کے چچانے سعدکے پورے ترکہ پر قبضہ کرلیاہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہوگئے یہاں تک آیت میراث نازل ہوئی توسعدکے بھائی کو بلاکرفرمایا دوتہائی بیٹیوں کواور آٹھواں بیوہ کو دیدے جو باقی بچ جائے وہ تم لے لو۔ابن ماجہ 
((()))
.4بہن کا بھائیوں سے حصہ میراث نہ لینا( فتویٰ)
سوال: اگر بہن اپنا حصہ میراث معاف کردے یا بھائیوں کو ہبہ کردے تو بھائی بری الذمہ ہوں گے یا نہیں۔؟ بینوا توجروا… الجواب باسم ملہم الصواب
عفو واِبراء  دَین سے ہوتا ہے ،عین سے عفووابراء صحیح نہیں ،البتہ اگر بھائیوں نے ترکہ میں کوئی ایسا تصرف کر لیا جس سے بہن کا حق عین سے منتقل ہوکر بھائیوں کے ذمہ دین بن گیا تو عفووابراء صحیح ہے ،بہن کے معاف کرنے سے معاف ہوجائے گا۔
ورثہ کے تصرف سے قبل اگر بہن ہبہ کردے تو یہ ہبہ المشاع ہونے کی وجہ سے صحیح نہیں ،البتہ اگر بہن کا حق قبل التصرف علیحدہ کردیا جائے ،اس کے بعد وہ کسی قسم کی مروت یا دباؤ کے بغیر مکمل رضا اور شرح صدر وطیب خاطر سے بھائیوں میں اس طرح تقسیم کرے کہ ہر بھائی کا حصہ الگ کرکے اسے ہبہ کردے تو صحیح ہے ،جہاں بھائیوں سے حصہ نہ لینے کا دستور ہو وہاں طیب خاطر کا یقین نہ ہونے کی وجہ سے جائز نہیں ،بلکہ طیب خاطر کا یقین ہونے کی صورت میں بھی چونکہ اس سے رسم جاہلیت اور ظلم عظیم کی تأئید ہوتی ہے اس لیے جائز نہیں، دَین سے ابراء کا بھی یہی حکم ہے کہ وجہ مذکور کی وجہ سے جائز نہیں۔
…ولایتصور الابراء عن العین۔(تبیین الحقائق:ص ۵۰ ج۵)…ای لان الابراء عن الاعیان غیر المضمونۃ لایصح۔(حاشیۃ الشبلی بہامش التبیین )… لاتتم بالقبض فیما یقسم…الخ۔(ردالمختار:۵۱۱،ج ۴)(کتبہ :مفتی رشید احمدؒ فی احسن الفتاوی )
.5عورتوں کا حق میراث معاف کرنا شرعاً معتبر نہیں
حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی قدس سرہ فرماتے ہیں :باپ کے مرتے وقت جو لڑکیاں آمدنی اور زمین لینے سے انکا ر کردیتی ہیں وہ انکار معتبر نہیں ،اول تو اس وقت صدمہ تازہ ہوتا ہے ،صدمہ میں اس کو اپنے نفع و نقصان کا خیال نہیں  ہوتا دوسرے جب رواج یہی پڑا ہوا ہے کہ بہنوں کو میراث سے محروم سمجھا جاتا ہے ،تو اپنا حق لیتے ہوئے بدنامی سے ڈرتی ہے ،تیسرے ان کو اپنے حق کی خبر بھی نہیں ہوتی کہ کتنا ہے اور کس قدر ہے ،جب صدمہ کا وقت گزر جائے  اور تم ان سے کہہ دوکہ تمہارا حق شرعی ہے ،تم کو لینا پڑے گا،پھر وہ اپنے آمدنی کی مقدار بھی دیکھ لیں اس سے لطف بھی اٹھالیں ،اس کے بعد اگر کوئی دے تو کوئی مضائقہ نہیں ،مگر ہم دکھادیں گے کہ اس کے بعد سو میں سے ایک یا دو ایسی نکلیں گی کہ اب بھی وہ اپنا حق معاف کردیں گی ،پس جس طرح  آج کل بہنیں اپنا حق بھائیوں کو معاف کرتی ہیں وہ شرعاً معتبر نہیں اور حدیث میں صاف موجود ہے کہ ’’خبردار کسی مؤمن کا مال بغیر اس کے طیب خاطر(خوش دلی)کے لینا حلال نہیں ہے‘‘۔
(رجاء اللقاء ص۲۴/بحوالہ حقوق العباد ص ۶۴،ملفوظات حکیم الامت)

 .6میراث کے متعلق بعض کوتاہیاں
بعض لوگ مرنے والے کے کپڑے وغیرہ غسل دینے والے کو یا کسی اور کوورثاء سے پوچھے بغیر کسی کو تحفہ اور عطیہ میں دے دیتے ہیں ۔یہ بالکل ناجائز ہے اس شخص پر اس کا تاوان دینالازم ہوگا۔شرعاًاس شخص پرتقسیم کئے ہوئے اشیاء کی قیمت پوری زندگی دین رہے گا۔جب تک وہ ورثاء کو ادانہ کرے۔
وہ زرعی زمین جو کسی نے بطور میراث چھوڑی ہواور اسے میت کے ورثاء میں تقسیم کئے بغیر کوئی ایک وارث قبضہ کرکے دوسرے ورثاء کی رضامندی کے بغیر اس میں کاشتکاری کرتا ہے اس میں سے کھانا حرام ہے ۔
کسی نے میراث کی زرعی زمین پر قبضہ کرکے تقسیم کیے بغیر اس میں کئی سالوں تک زراعت کی ۔یہ سخت گناہ ہے اس پر صرف توبہ واستغفارر کافی نہیں بلکہ دومعتبراورتجربہ کار آدمیوں کے ذریعے زمین کی گزشتہ تمام سالوں کی اجرت کا تخمینہ معلوم کیاجائے جتنی اجرت بنتی ہے تمام ورثاء کو اپنے حصے کے بقدراس کی اجرت دے۔اورپھر زمین کو حسب ِشرع تقسیم کیا جائے۔ 
بعض لوگ میت کی بیوہ کو زمین اورگھروغیرہ میں سے کچھ حصہ نہیں دیتے سارا مال صرف اولادہی میںآپس میں تقسیم کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اس کا حصہ بھی تو اولاد ہی کوملتاہے ۔یہ بھی غلط ہے کیونکہ میت کے ترکہ میں تمام زندہ ورثاء کا حق ہوتا ہے اورمیت کی بیوہ کے مال میں اولاد تب حقدار ہوتی ہے جب وہ فوت ہوجائے۔اگر قریب المرگ اور بوڑھی بھی ہو تب بھی حصہ الگ کرکے دینا ضروری ہے ۔
بعض لوگ اس خیال سے اولاد میں اپنی تمام جائیداد اپنی زندگی میں ہی تقسیم کردیناچاہتے ہیں کہ اس کے مرنے کے بعد میراث پراولاد کا آپس میں کوئی جھگڑانہ ہو۔یادرہے کہ یہ شرعاً تحفہ اور ہبہ ہے میراث اور ترکہ نہیں۔کیونکہ میراث مرنے کے بعد تقسیم کی جاتی ہے ،زندہ آدمی کی میراث تقسیم نہیں کی جاتی ،لہذا میراث کے قواعد جاری نہ ہوں گے۔

.7اپنی زندگی میں اپنا مال وجائیداد تقسیم کرنے کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں:
(أ)ہر مذکر اور ہر مؤنث کو برابر حصہ دیا جائے ،البتہ دینداری کی وجہ سے کسی کو زیادہ حصہ دے کر ترجیح جائز ہے۔
(ب)سب کو حصہ دیا جائے کسی کوبلاوجہ محروم نہ رکھا جائے۔البتہ اگر یقین ہو کوئی مال کو فضول اورگناہ میں خرچ کرے گا توہبہ سے محروم کرنا جائز ہے،لیکن میراث سے کسی شرعی وارث کو محروم کرنابہرصورت ناجائزاورحرام ہے
(ج)ہرایک کا حصہ متعین کرکے الگ کردیا جائے ۔
(د)ہر ایک کو الگ متعین حصہ کا مالک بنا کر اس کے قبضہ میں دے دیا جائے ،کاغذی کارروائی صرف قانونی مجبوری ہے ،محض کاغذات سے شرعاً مالک نہیں بنتا،ورنہ یہ تقسیم معتبرنہ ہوگی بلکہ بدستوراصل مالک کی ملکیت میں شمار ہوکر اس کے مرنے کے بعد اصول میراث کے مطابق تقسیم ہوگی۔
ولو  انا  اذا  متنا  تُرکنا

لکان الموت  راحۃ  کل  حی
 ولکنا  اذا  متنا  بُعثنا

ثم نُسئل عن کل شئ
(ترجمہ) اگر ایسا ہوتا کہ ہم مرجاتے توچھوڑدیئے جاتے

 تو موت ہر زندہ چیز کیلئے راحت ہوتی ،
لیکن جب ہم مریں گے تو دوبارہ زندہ کئے جائیں گے

 اور پھرہم سے  ہرچیز کے متعلق سوال ہوگا
اللّہ تعالیٰ سے دعا ہے   کہ اللّہ تعالیٰ ہمیں شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمادے۔اللّہ تعالیٰ مؤلف،راقم اوران کے والدین اور اس کتاب کے تقسیم کنندگان کی مغفرت فرمادے ۔
اللّہمّ اغفِرلِی ولِوَالِدَیّ و للمؤمنین والمؤمنات والمسلمین والمسلمات ۔
 آمین ثم آمین وصلی اللّٰہ  تعالیٰ علی خیر الخلق محمد وآلہ وصحبہ اجمعین


انتساب

ساقی کوثر شفیع محشر
  
خاتم الانبیاء سیدنا ومولاناحضرت
محمد
صلي الله عليه وسلم 


ا  فداہ ابی وامی   کے نام


؎  وہی زمانے میںعالی مقام ہوتا ہے   ٭    زبان پے جس کی درود وسلام ہوتا ہے 
(صلی اللہ علی محمد ٭صلی اللہ علیہ وسلم٭ بعدد کل زرۃ)
 2مأخذاحکام المیراث (قرآن کریم)
آیت(سورۃ النساء)ترجمہ(شاہ رفیع الدینؒ دہلوی:1750ء - 1818ء)
.1  یتیم کاحق:۔ 
واذاحضر القسمۃ اولوا القربی والیتامی والمساکین فارزقوہم منہ وقولوا لہم قولا معروفا(۸)
اور جب حاضر ہوں تو ترکہ بانٹتے وقت رشتہ دار اور مساکین پس کچھ دو ان کو اس سے (اپنا حصہ لے کر) اور کہو ان کو بات اچھی۔
 .2   اولاد:
یوصیکم اللّٰہ  فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین فان کن نساء فوق اثنتین فلہن ثلثا ما ترک وان کانت واحدۃ فلہا النصف۔۔
حکم کرتا ہے تم کو اللہ دربارہ اولاد تمہاری کے ،واسطے 1بیٹا کے ہے حصہ مساوی 2بیٹی کے ، (2:1)لیکن اگر ہوں بیٹیاں  (2یا) زائد پس واسطے ان کے ہیں2/3حصہ اس چیز کا کہ چھوڑ مرا(بشرطیکہ بیٹا زندہ نہ ہو)اور اگر ہو بیٹی 1ہی تو واسطے اس کے ہے 1/2۔۔
 .3ماںباپ:
 ولابویہ لکل واحد منہما السدس مما ترک ان کان لہ ولد فان لم یکن لہ ولد و ورثہ ابواہ فلامہ الثلث فان کان لہ اخوۃ فلامہ السدس من بعد وصیۃ یوصی بہا اودین اباؤکم وابناؤکم لا تدرون ایہم اقرب لکم نفعا ،فریضۃ من اللّٰہ  ان اللّٰہ  کان علیما حکیما۔(۱۱)
اور واسطے ماں باپ اس کے کہ ہر ایک کو ان دونوں میں سے 1/6حصہ اس چیز کا کہ چھوڑ مرا اگر ہو واسطے اس کے اولاد،لیکن اگرنہ ہو واسطے اس کے اولاد(اور نہ ہی اخوہ/خاوند/بیوی) اور(مستحق)وارث ہوں ماں باپ (ہی)اس کے ،تو واسطے ماں اس کی کہ ہے 1/3حصہ اور اگر ہوں واسطے اس کے اخوہ تو واسطے ماں اس کی کہ ہوگا 1/6حصہ  بعد (ادائیگی)وصیت کے (اگر وہ کرمرا)یا قرض (اگر اس کے ذمہ ہو)۔باپ تمہارے اور بیٹے تمہارے نہیں جانتے تم کہ کون ان میں سے بہت نزدیک ہے ،واسطے تمہارے نفع میں،مقرر کیا ہوا ہے(ضابطہ)اللہ کی طرف سے ،تحقیق اللہ تعالیٰ ہے جاننے والا حکمت والا۔
 .4خاوند:
ولکم نصف ما ترک ازواجکم ان لم یکن لہن ولد فان کان لہن ولد فلکم الربع مما ترکن من بعد وصیۃ یوصین بہا او دین۔اور واسطے تمہارے ہے 1/2اس چیز کا کہ چھوڑ مری ہیں بیویاں تمہارے اگر نہ ہو واسطے ان کے اولاد۔لیکن اگر ہو واسطے ان کے اولاد تو واسطے تمہارے 1/4اس چیزکا کہ چھوڑ مریں بعد از ادائیگی وصیت (اگروہ کر گئی ہوں تو)یا قرض(اگر تمہارے ذمہ ہو)
  .5بیوی:
 ولہن الربع مما ترکتم ان لم یکن لکم ولد فان کان لکم ولد فلہن الثمن مما ترکتم من بعد وصیۃ توصون بہا او دین۔۔۔
اور واسطے ان کے ہے 1/4اس چیز کا کہ چھوڑجاؤ تم پیچھے اگر نہ ہو واسطے تمہارے اولاد، اوراگرہوواسطے تمہارے اولاد توواسطے ان کے ہے 1/8حصہ اس چیزکاکہ چھوڑ جاؤ تم بعد از ادائیگی وصیت (اگر تم کر جاؤ)یا قرض(اگر تمہارے ذمہ ہو)
 .6ماں شریک بھائی بہن:
وان کان رجل یورث کلالۃ او امرأۃ ولہ أخ او اخت فلکل واحد منہما السدس فان کانوا اکثر من ذلک فہم شرکاء فی الثلث من بعد وصیۃ یوصی بہا اودین غیر مضار وصیۃ من اللّٰہ  واللّٰہ  علیم حلیم۔(۱۲)
اوراگر ہووہ مرد کہ میراث ہے اس کی ،کلالہ،یا وہ عورت ہو اور واسطے اس کے ہے (اخیافی) 1بہن یا بھائی تو واسطے اس کے ہے 1/6حصہ،اور اگر ہوں(اخیافیان)زائد1 سے تو وہ شریک ہیں1/3حصہ میں باہم برابرکے (1:1) بعد از ادائیگی وصیت(اگر کوئی کی ہو تو)یا قرض(اگر اس کے ذمہ ہو)بشرطیکہ یہ وصیت یا قرض(کا اقرارخواہ مخواہ)کسی وارث کو نقصان پہنچانے کی غرض سے نہ ہو۔مقرر کیا گیا ہے (ضابطہ)اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور اللہ تعالیٰ جاننے والا تحمل والا ہے۔(۱۲)
 .7حقیقی بہن: 
یستفتونک قل اللّٰہ  یفتیکم فی الکلالۃ ان امرؤ ہلک لیس لہ ولد ولہ اخت فلہا نصف ماترک وہو یرثہا ان لم یکن لہا ولد فان کانتا اثنتین فلہما الثلثان مما ترک وان کانوا اخوۃ رجالا ونساء فللذکر مثل حظ الانثیین ،یبین لکم ان تضلوا واللّٰہ  بکل شئ علیم۔(۱۷۶)
فتوی پوچھتے ہیں تجھ سے کہہ دے اللہ تعالیٰ فتوی دیتا ہے تم کو دربارہ کلالہ کے اگرکوئی مرد ہلاک ہو جائے (اور)نہیں ہو واسطے اس کے اولاد(اور نہ باپ دادا)اور واسطے اس کے ہو ایک( حقیقی) بہن پس واسطے اس کے ہے 1/2اس چیز کا کہ چھوڑ مرگیا اور وہ مرد(حقیقی بھائی) وارث ہوتا ہے۔اس (اپنی حقیقی بہن)کا (بطور عصبہ)اور اگر ہوں 2(یازائدحقیقی)بہنیں تو واسطے ان کے ہوگا 2/3حصہ اس چیز کا چھوڑ گیا۔اور اگر ہوں(حقیقی)بہن بھائی ملے جلے تو واسطے مرد کے ہے حصہ برابر 2عورتوں کے (2:1)۔بیان کرتا ہے اللہ تعالیٰ واسطے تمہارے ،ایسا نہ ہو کہ گمراہ ہوجاؤ اور اللہ تعالیٰ واسطے ہر چیز کے جاننے والا ہے۔
} نوٹ: (قوسین )میں تشریح جدّت ازبگوی ہے{  یہ آیات زبانی یاد کریں
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِo
ربّ یَسِّر وَلا تُعَسِّروتَمِّم بِالخَیروبِکَ نَستَعِین یافَتّاح


3(تلخیص لغۃ المیراث کامل )

طریقہ استعمال
 .1مختصرتعارف:
تلخیص لغۃ المیراث کامل میں میراث کے468 کلیدی حل شدہ مسائل ہیں جوکہ4لاکھ سے زائدمسائل کا جامع ہے ۔اس کے ذریعے میراث کے مسائل محض ورق گردانی سے یوں آسانی سے معلوم کئے جاسکتے ہیںجیسا کہ کسی لغۃ اللسان(ڈکشنری) سے کسی لفظ کے معانی۔اس طریقہ کے موجدمیرے استاذ محترم انجینئر ملک بشیر احمد بگوی(حفظہ اللہ تعالی) ہیں۔ جنہوں نے30سالہ محنت کرکے کمپیوٹرکے ذریعے سے ابتداًء 2611مسائل کامجموعہ چھ جداول میں تیارکیا تھا(دریا کوزے میںبند)۔راقم نے15سال بعد اس میں ترمیم واختصار کرکے پانچ جداول میںصرف468 مسائل میںمنحصرکردیا۔یہ میراث کے مسائل کاسب سے آسان اوردلچسپ طریقہ ہے ۔آٹھویں جماعت یا درجہ اولیٰ کے متوسط طلبہ وطالبات اسے بآسانی سیکھ سکتے ہیں۔اس طریقہ میں ورثاء کے احوال (اورعول وردّ)وغیرہ کے اصول کو زبانی یاد کرنا نہیں پڑتا۔اور نہ مسئلہ خود سے حل کرنا پڑتا ہے بلکہ پہلے سے حل شدہ 468مسائل پانچ جداول میں موجود ہیں ان جداول میں صرف اپنا مطلوبہ مسئلہ تلاش کرنا ہے ۔اگران پانچ جداول میں مطلوبہ مسئلہ نہ ملے تو پھر’’قاضی کے جداول‘‘(110اصول) کے ذریعے سے بعض ورثاء کو اپنی فہرست سے خارج کرکے دوبارہ ان پانچ جداول( 468مسائل)میں تلاش کریں گے۔لغۃ المیراث سے مسئلہ نکالنے کاطریقہ ’’المقلد‘‘کے حروف میں بندہے۔جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
 .2المقلد )ا۔ل۔م۔ق۔ل۔د(
الف ۔ ابتدائی امور
-1 متوفی کی وفات کے وقت اسکے جملہ ورثاء کی فہرست تیار کرلیں ، اس کے لیے جدول1 اور جدول2 میں دی گئی فہرستِ ورثا ء کو سامنے رکھیں تاکہ کوئی وارث نظر انداز نہ ہو جائے (دیکھئے صفحہ 22)
-2 اس کے بعد ذیل کے پانچ اصولوں کی روشنی میں بعض ورثاء کو اپنی فہرست سے خارج کردیں ۔
…الف-اگر ورثاء میں بیٹا موجود ہو تو پوتا/پڑوتا کو اپنی فہرست سے خارج کر دیں ، اسی طرح باپ زندہ ہو تو دادا کو خارج کردیں ۔
…ب-اگر بیٹا زندہ ہو تو)فی الحال( بیٹی کو خارج کردیں گے، کیونکہ بیٹا )عصبہ بنفسہ( کے حصے میں بیٹی )عصبہ بالغیر( کا حصہ بھی شامل ہے ۔ اسی طرح پوتا زندہ ہو تو)فی الحال( پوتی کو خارج کردیں۔ اورآخرمیں ’’ـد‘‘(القاعدہ)کے تحت بیٹی ،پوتی،پڑوتی کو اپنا حصہ دیا جائے گا۔
…ج-اگر ماں زندہ نہ ہوتو حقی بھائی کی موجودگی میں حقی بہن کو خارج کر دیں ، اسی طرح علی بھائی کی موجودگی میں علی بہن کو خارج کردیں ۔ماں زندہ ہوتوبھائی اور بہن دونوں کا کوڈالگ الگ لکھنا ضروری ہے ورنہ تخریج  خلاف شرع ہوگی۔ 
…د۔اگر باپ(کوڈ12) زندہ نہ ہو تو دادی(کوڈ15)کوکوڈ16سے بدل دیں۔اگر 16(نانی)بھی موجود ہو تو16کے حصے میں 15 (دادی) بھی برابر کی شریک ہوگی،(بشرطیکہ باپ (کوڈ 12)زندہ نہ ہو۔فقہ حنفی ،مالکی)
…ر-ورثاء کی فہرست جدول 2میں کوڈ27 تا144 کے ورثاء میں سب سے چھوٹے کوڈ کو چھوڑ کر باقی سب کوڈ خارج کر دیں اور پھر اس چھوٹے کوڈ کو کاٹ کر اس کی جگہ کوڈ 27 لکھ دیں۔تب جداول حصص 
123
>…
/RB
102
122
144
تشریح: اس جدول میں وہ مذکروارث ہیںجومیت کی طرف بواسطہ مذکر منسوب ہوں(عصبہ  بنفسہ)
کوڈ 27میت کا حقیقی بھتیجا ہے ۔28میت کا علاتی بھتیجاہے۔29میت کے حقیقی بھتیجاکا بیٹاہے ۔31میت کے حقیقی بھتیجا کا پوتا ہے۔30میت کے علاتی بھائی کا پوتا ہے ۔32میت کے علاتی بھائی کا پڑوتا ہے۔33میت کا حقیقی چچا ہے۔34علاتی چچا۔35حقیقی چچا کا بیٹا۔38 علاتی چچا کاپوتا۔43میت کے باپ کا حقیقی چچا۔مثال:1…میت کے حقیقی چچا کے پوتا کا نام عثمان ہے۔اس جدول میں اس کا کوڈ کیا ہے؟جواب:…میت 
حروف الرموز
ورثاء گروپ
مطلب

گروپ
مطلب
F      (فدر/ابوت)
12      14

H
  (19 24-)
S    (اصول مطلقہ)
( -12 16 )

Q
9      12    14
A      (اخوہ مطلق)
( 17 24-) 27 

P
   19    23
    W       (ولد)   
(3  - 11)

V
  25      27
D  (ذی عدد اخوہ)
17   19  21   23   25  

K
26   27 
 U
(17 - 12) 20  21   (27 -24 ) 150 

E
23    24    26    
B
14    18  22     27  

Y
  21     27 
G
(12  - 27 ) 150 

M
10  11    13   16 
X
17    21

N
20   24 
L
21     22

Z
23     24 
ترکہ کے متعلق چار حقوق :1۔میت 
تقسیم کی جاتی ہے۔(علم میراث،اسی کی تفصیل ہے)
کوڈ
خ   لغت جدول حصص 1       (جب 1وارث ہو)    حصہ
1
نصف(آدھا1/2 )خاوندکوباقی ذوی الارحام کوڈ (150)کوملے گا،اور وہ نہیں تو کل مال خاوند کو ملے گا
2
ربع(چوتھائی1/4 )بیوی کوباقی ذوی الارحام کوڈ (150)کوملے گا،اور وہ نہیں تو کل مال بیوی کو ملے گا
(3-27)
 ان میں سے کوئی بھی اکیلا ہو تو اسے کل مال ملے گا،اگر ایک ہی قسم کا وارث کی تعدادایک سے زیادہ ہو تو سب کو برابر ملے گا




خ جدول: 2 
جب دو وارث ہوں
 **  1^
 W 3 1=4 01
 U 1 1=2 02
 P 4 3=7 03
 ** 2^
 W 7 1=8 04
 G 3 1=4 05
 ** 3^
 S 1 5=6 06
 ** 4^
 6^QA 1 2=3 07
 13^ 1 4=5 08
  ** 5^
 6^QA 1 1=2 09
7^8^M 1 3=4 10
 ** 6^
 S 1 5=6 11
 ** 7^
 QA 1 2=3 12 
 13^ 1 4=5 13
 ** 8^
 QA 1 1=2 14
 M 1 3=4 15
 ** 9^
 S 1 5=6 16
 ** 10^
 FA 1 2=3 17
 13^ 1 4=5 18
** 11^
 FA 1 1=2 19
 13^ 1 3=4 20
 ** 12^
 13^ 1 2=3 21
 16^ 1 5=6 22
 ** 13^
 B25^ 2 1=3 23
 X 5 1=6 24
 P 4 1=5 25
 N 3 2=5 26
 26^ 1 2=3 27
** 14^
 16^1 5=6 28
 ** 16^
 17^Y 5 1=6 29
 P 4 1=5 30
 N 3 1 = 4 31
 25^ 2 1=3 32
 26^ 1 1=2 33

 ** 17^
 25^ 1 2=3 34
 26^ 1 5=6 35
 ** 19^
 21^V 1 2=3 36
 26^ 1 4=5 37
 ** 20^
 Y 1 1=2 38
 E 1 3=4 39
 25^ 2 3=5 40
 ** 21^
 25^ 1 2=3 41
 26^ 1 5=6 42
 ** 23^
 V 1 2=3 43
 26^ 1 4=5 44
 ** 24^
 25^ 2 3=5 45
 26^ 1 3=4 46
 27^ 1 1=2 47
 ** 25^
 27^  2 1=3 48
 ** 26^
 27^  5 1=6 49
٭٭٭
خ جَد وَ ل : 3  
جب تین وارث ہوں

** 3^ 1^
 S 2 7 3=12 50
 ** 4^ 1^
 6^9^A 1 8 3=12 51
 S  2 8 3=13 52 
 ** 5^ 1^
 6^QA 1 2 1=4 53
7^8^M 3 9 4=16 54
** 6^ 1^
 S 2 7 3=12 55
 ** 7^ 1^
 9^A 1 8 3=12 56
 S  2 8 3=13 57
 ** 8^ 1^
 QA  1 2 1 =4  58
M  3 9 4=16 59 
 ** 9^ 1^
S 2 7 3=12 60 
(مسئلہ مناسخہ!)
 دوران تدریس ان شاء اللہ
 ** 10^ 1^
 S 2 8 3=13 61
 A 1 8 3=12 62
 ** 11^ 1^
 FA 1 2 1=4 63
 13^ 3 9 4=16 64
 ** 12^ 1^
 13^16^ 1 2 3=6 65*
 ** 13^ 1^
 B26^ 1 2 3=6 66
 X25^ 2 1 3=6 67
 P^ 4 1 3=8 68
 N 3 2 3=8 69
 ** 14^ 1^
 16^ 1 2 3=6 70
 ** 16^ 1^
 XV 2 1 3=6 71
 P 4 1 3=8 72
 N 3 1 3=7 73
 26^ 1 1 2=4 74
 ** 17^ 1^
 25^ 2 1 3=6 75
 26^ 1 2 3=6 76
 ** 19^ 1^
 25^ 2 4 3=9 77
 26^ 1 4 3=8 78
 ** 20^ 1^
 E 1 3 3=7 79
 25^ 2 3 3=8 80
 ** 21^ 1^
 25^ 2 1 3=6 81 
 26^ 1 2 3=6 82 
 ** 23^ 1^
 25^ 2 4 3=9 83
 26^ 1 4 3=8 84
 ** 24^ 1^
 25^ 2 3 3=8 85
 26^ 1 3 3=7 86
 ** 25^ 1^
 27^ 1 2 3=6 87
 ** 26^ 1^
 27^ 2 1 3=6 88
 ** 3^ 2^
 S 4 17 3=24 89
** 4^ 2^
 6^QA 5 16 3=24 90
 13^  7 28 5=40 91
  ** 5^ 2^
6^QA 3 4 1=8 92
7^8^M 7 21 4=32 93
   ** 6^ 2^
 S 4 17 3=24 94
 ** 7^ 2^
 QA 5 16 3=24 95
 13^ 7 28 5=40 96
 ** 8^ 2^
 QA 3   4   1 =8 97
 M  7 21 4=32 98
 ** 9^ 2^
 S 4 17 3=24 99
 ** 10^ 2^
  FA  5 16 3=24 100
 13^ 7 28 5=40 101
** 11^ 2^
  FA   3  4  1 =8 102
  13^ 7 21 4 =32 103
 ** 12^ 2^
  13^  1  2  1 =4 104
  16^ 2 7 3 =12 105
 ** 13^ 2^
  B 5 4 3=12 106
 X 7 2 3=12 107
 P 8 2 3=13 108
 N 6 4 3=13 109
 25^  2 1 1=4 110
 26^ 1 2 1=4 111
 ** 14^ 2^
 16^ 2 7 3=12 112
 ** 16^ 2^
 17^Y 7 2 3=12 113
 P 8 2 3=13 114
 N 9 3 4=16 115
 25^ 2 1 1=4 116
 26^ 3 3 2=8 117
 ** 17^ 2^
 25^ 4 5 3=12 118
 26^ 2 7 3=12 119
 ** 19^ 2^
 Y 1 8 3=12 120
 25^ 4 8 3=15 121
 26^ 2 8 3=13 122
……………<<<

 سائل سے پوچھنے کے 3اہم سوال: مرنے والے کا نام،سن وفات، ترکہ کی رقم
عالمی اسلامی متحرک یونیورسٹی :نصاب:علم میراث ۔فلکیات سمت قبلہ۔اوقات نماز۔چاند
 ** 20^ 2^
 Y 1 2 1=4 123
 E 3 9 4=16 124
 25^ 4 6 3=13 125
 ** 21^ 2^
 25^ 4 5 3=12 126
 26^ 2 7 3=12 127
** 23^ 2^
 25^ 4 8 3=15 128
 26^ 2 8 3=13 129
 27^ 1 8 3=12 130
 ** 24^ 2^
 25^ 4 6 3=13 131
 26^ 3 9 4=16 132
 27^ 1 2 1=4 133
 ** 25^ 2^
 27^5 4 3=12 134
 ** 26^ 2^
 27^ 7 2 3=12 135
 ** 12^ 3^
 13^ 1 1 4=6 136
 ** 13^ 3^
 14^ 1 1 4=6 137
 ** 6^ 4^
 S 1 1 4=6 138  
 ** 9^ 4^
 S 1 1 4=6 139
 ** 12^ 4^
 13^ 1 1 4=6 140
 ** 13^ 4^
 14^A 1 1 4=6 141
 ** 6^ 5^
 S 1 2 3=6 142
** 7^ 5^
 QA 2 1 3=6 143
 13^ 1 1 3=5 144
 ** 8^ 5^
 QA 2 1 3=6 145
 13^ 1 1 3=5 146
  ** 9^ 5^
 S 1 2 3=6 147
 ** 10^ 5^
 FA 2 1 3=6 148
 13^ 1 1 3=5 149
 ** 11^ 5^
 FA 2 1 3=6 150
 13^ 1 1 3=5 151
** 12^ 5^
 13^ 1 2 3=6 152
جہیزاورمہر بھی عورت کی میراث ہے 
** 13^  5^
 14^A 2 1 3=6 153
 ** 12^   6^ 
 13^ 1 1 4=6 154
 ** 13^ 6^
 14^ 1 1 4=6 155
 ** 9^ 7^
 S 1 1 4=6 156 
 ** 12^ 7^
 13^ 1 1 4=6 157
** 13^ 7^
 14^A 1 1 4=6 158
 ** 9^ 8^
 S 1 2 3=6 159
 ** 10^ 8^
 FA 2 1 3=6 160
 13^ 1 1 3=5 161
 ** 11^ 8^
 FA 2 1  3=6 162
 13^ 1 1 3=5 163
** 12^ 8^
 13^ 1 2 3=6 164
 ** 13^ 8^
 14^A 2 1 3=6 165
 ** 12^ 9^
 13^ 1 1 4=6 166
 ** 13^ 9^
 14^ 1 1 4=6 167
 ** 12^ 10^
 13^ 1 1 4=6 168
 ** 13^ 10^
 14^A 1 1 4=6 169
 ** 12^ 11^
 13^ 1 2 3=6 170
 ** 13^ 11^
 14^ A2 1 3=6 171
 ** 13^ 12^
 D 0 1 5=6 172
 ** 14^ 13^
 D 0 5 1=6 173
 ** 17^ 13^
 25^ 2 3 1=6 174
 26^ 1 4 1=6 175
 ** 18^ 13^
 H 0 5 1=6 176
 25^ 2 3 1=6 177
 26^ 1 4 1=6 178
لغت المیراث مکمل عملی طریقہ
دورانیہ تدریس:20منٹ , 2ہفتے
** 19^ 13^
 LK 1 4 1=6 179
 25^ 2 4 1=7 180
** 20^ 13^
L25^ 2 3 1=6 181  
 E 1 3 1=5 182
 27^ 1 3 2=6 183
 ** 21^ 13^
 25^ 2 3 1=6 184
 26^ 1 4 1=6 185 
 ** 22^ 13^
 Z 0 5 1=6 186
 25^ 2 3 1=6 187
 26^ 1 4 1=6 188
 ** 23^ 13^
 25^ 2 4 1=7 189
 K 1 4 1=6 190
* 24^ 13^
 25^ 2 3 1=6 191
 26^ 1 3 1=5 192
 27^ 1 3 2=6 193
 ** 25^ 13^
 27^ 3 2 1=6 194
 ** 26^ 13^
 27^ 3 1 2=6 195
 ** 17^ 16^
 25^ 2 3 1=6 196
 26^ 1 4 1=6 197
 ** 19^ 16^
 21^K 1 4 1=6 198
 25^ 2 4 1=7 199
  * 20^16^
 21^V 2 3 1=6 200
 E 1 3 1=5 201
 ** 21^ 16^
 25^ 2 3 1=6 202
 26^ 1 4 1=6 203
  ** 23^ 16^
 25^ 2 4 1=7 204
 K 1 4 1=6 205
 ** 24^ 16^
 V 2 3 1=6 206
 26^ 1 3 1=5 207
 ** 25^ 16^
 27^ 3 2 1=6 208
 ** 26^ 16^
 27^ 4 1 1=6 209
 ** 21^ 19^
 26^ 1 1 4=6 210
…………………<<<

الجامعۃ الاسلامیۃ العالمیۃ المتحرکۃ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فی الارض۔۔ فی الفضاء۔۔ فی الخلاء۔۔ فی السماء۔۔ أو فوقہا۔۔ اینما کنتم۔۔ فثم ہی۔۔
جہاں نہ داخلہ فیس، نہ عمر کی قید، خالص دینی علمی ادارہ، مقصد رضاء الہی،ترویج علم میراث ،اوقات نماز ، مساجد مدارس گھروں اور دفاتر میں صحیح ترین سمت قبلہ کاآسان ترین طریقہ متعارف کروانا۔ 
فقہی فلکیات
ضروررابطہفرمائیں 


Uoal=511, Radd=226
خاوندبیوی کی طرف سے رشتہ دارجیسے سسر،ساس،بہو،بہنوئی،دیورمحض اس رشتہ سے وارث نہیں بن سکتے 
** 26^ 19^
 27^1 1 4=6 211
** 21^ 20^
 25^ 2 1 3=6 212
 26^ 1 2 3=6 213
 ** 23^  20^
 V 2 1 3=6 214
 26^ 1 1 3=5 215
 ** 24^  20^
 V 2 1 3=6 216
 26^ 1 1 3=5 217
 ** 25^ 20^
 27^ 1 2 3=6 218
 ** 26^  20^
 27^ 2 1 3=6 219
** 26^  23^
 27^ 1 1 4=6 220
 ** 25^24^
 27^ 1 2 3=6 221
 ** 26^ 24^
 27^ 2 1 3=6 222
خ جَدوَل:4 
جب 4 وارث ہوں
** 12^ 3^ 1^
 13^ 2 2 5 3=12 223
 ** 13^ 3^ 1^
 14^ 2 2 5 3=12 224
 ** 12^ 4^ 1^
 13^ 2 2 8 3=15 225
 ** 13^ 4^ 1^
 14^ 2 2 8 3=15 226
 ** 6^ 5^ 1^
 S 2 1 6 3=12 227
 ** 7^ 5^ 1^
 9^A 1 2 6 3=12 228
 S 2 2 6 3=13 229
 ** 8^ 5^ 1^
 9^A 1 2 6 3=12 230
 S 2 2 6 3=13 231
 ** 9^ 5^ 1^
 S 2 1 6 3=12 232
** 10^ 5^ 1^
S 2 2 6 3=13 233  
 A 1 2 6 3=12 234
 ** 11^ 5^ 1^
 S 2 2 6 3=13 235
 A 1 2 6 3=12 236
 ** 12^ 5^ 1^
 13^ 2 2 6 3=13 237
 ** 13^ 5^ 1^
 14^ 2 2 6 3=13 238
 A  1 2 6 3=12 239
 ** 12^ 6^ 1^
 13^ 2 2 5 3=12 240
 ** 13^ 6^ 1^
 14^ 2 2 5 3=12 241
** 12^ 7^ 1^
 13^ 2 2 8 3=15 242
 ** 13^ 7^ 1^
 14^ 2 2 8 3=15 243
 ** 9^ 8^ 1^
 S 2 1 6 3=12 244
 ** 10^ 8^ 1^
 S^2 2 6 3=13 245
 A 1 2 6 3=12 246
 ** 11^ 8^ 1^
 S 2 2 6 3=13 247 
 A 1 2 6 3=12 248
 ** 12^ 8^ 1^
 13^  2 2 6 3=13 249
** 13^ 8^ 1^
 14^ 2 2 6 3=13 250
 A 1 2 6 3=12 251
 ** 12^ 9^ 1^
 13^ 2 2 5 3=12 252
** 13^ 9^ 1^
 14^  2 2 5 3=12 253
 ** 12^ 10^ 1^
 13^ 2 2 8 3=15 254
 ** 13^ 10^ 1^
 14^ 2 2 8 3=15 255
 ** 12^ 11^ 1^
 13^ 2 2 6 3=13 256
** 13^ 11^ 1^
 14^ 2 2 6 3=13 257
 A 1 2 6 3=12 258
 ** 13^ 12^ 1^
 D 0 1 2 3=6 259
** 14^ 13^ 1^
 D 0 2 1 3=6 260
 ** 17^ 13^ 1^
 26^ 1 1 1 3=6 261
 ** 18^ 13^ 1^
 H  0 2 1 3=6 262
 26^ 1 1 1 3=6 263
 ** 19^ 13^ 1^
 25^ 2 4 1 3=10 264
 26^ 1 4 1 3=9 265

** 20^ 13^ 1^
 L 0 3 1 3=7 266
 E 1 3 1 3=8 267
 25^ 2 3 1 3=9 268
 ** 21^ 13^ 1^
 26^ 1 1 1 3=6 269
 ** 22^ 13^ 1^
 Z 0 2 1 3=6 270
 26^ 1 1 1 3=6 271
** 23^ 13^ 1^
25^ 2 4 1 3=10 272
 26^ 1 4 1 3=9 273
 ** 24^ 13^ 1^
 25^ 2 3 1 3=9 274
 26^ 1 3 1 3=8 275
 ** 17^ 16^ 1^
 26^ 1 1 1 3=6 276
 ** 19^ 16^ 1^
 25^ 2 4 1 3=10 277
 26^ 1 4 1 3=9 278
 ** 20^ 16^ 1^
 E  1 3 1 3=8 279
 25^ 2 3 1 3=9 280
 ** 21^ 16^ 1^
 26^ 1 1 1 3=6 281
 ** 23^ 16^ 1^
 25^ 2 4 1 3=10 282
 26^ 1 4 1 3=9 283
 ** 24^ 16^ 1^
 25^ 2 3 1 3=9 284
 26^ 1 3 1 3=8 285
 ** 26^ 16^ 1^
 27^ 1 1 1 3=6 286
* 23^ 20^ 1^
 25^ 2 1 3 3=9 287
 26^ 1 1 3 3=8 288
 ** 24^ 20^ 1^
 25^ 2 1 3 3=9 289
 26^ 1 1 3 3=8 290
 ** 12^ 3^ 2^
13^ 4 4 13 3=24 291
 ** 13^ 3^ 2^
14^ 4 4 13 3=24 292
 ** 6^ 4^ 2^
 S 4 1 16 3=24 293
 ** 9^ 4^ 2^
 S 4 1 16 3=24 294
 ** 12^ 4^ 2^
13^ 4 4 16 3=27 295
…………………<<<

سُبحان ش وَبِحَمدِہ   
سُبحان ش  العَظِیم
یہ دوکلمے خداکو محبوب زبان پربہت ہلکے میزان میں بہت بھاری ہیں(بخاری)
ابھی کم ازکم 10مرتبہ پڑھیں
خ
خخخ
نیم حکیم خطرہ جان ‘  نیم ملا۔؟ 
نوٹ:ان جداول سے میراث کے مسئلہ پر عمل کرنے کی تب اجازت ہے جب امتحان میں کامیاب ہوکر سندحاصل کرلیں
امتحان میں کامیابی کے نمبر :100/100  
نرسری ،ڈپلومہ ڈگری،پی ایچ ڈی 

خ
تہائی مال سے زیادہ وصیت کرنا ورثاء کی  حق تلفی ہے ۔ 
خ  دیت (خون بہا) بحکم میراث ہے
خ 
عالمی اسلامی متحرک یونیورسٹی شرائط داخلہ:1۔مذہب:مسلمان ۔2۔تعلیم:کم از کم آٹھویں جماعت /یا درس نظامی درجہ اُولیٰ۔3۔عمر :کوئی قید نہیں۔
 ** 13^ 4^ 2^
14^ 4 4 16 3=27 296
 A 1 4 16 3=24 297
* 6^ 5^ 2^
S 4 5 12 3=24 298
** 7^ 5^ 2^
QA 5 4 12 3=24 299
 13^ 7 7 21 5=40 300
 ** 8^ 5^ 2^
QA 5 4 12 3=24 301
 13^ 7 7 21 5=40 302
 ** 9^ 5^ 2^
S 4 5 12 3=24 303
 ** 10^ 5^ 2^
 FA 5 4 12 3=24 304
 13^ 7 7 21 5=40 305
 ** 11^ 5^ 2^
 FA 5 4 12 3=24 306
 13^ 7 7 21 5=40 307
 ** 12^ 5^ 2^
 13^ 4 5 12 3=24 308
 ** 13^ 5^ 2^
14^A 5 4 12 3=24309
 ** 12^ 6^ 2^
 13^ 4 4 13 3=24 310
 ** 13^ 6^ 2^
 14^ 4 4 13 3=24 311
** 9^ 7^ 2^
 S 4 1 16 3=24 312
 ** 12^ 7^ 2^
 13^ 4 4 16 3=27 313
* 13^ 7^ 2^
 14^ 4 4 16 3=27 314
  A 1 4 16 3=24 315
 ** 9^ 8^ 2^
 S 4 5 12 3=24 316
** 10^ 8^ 2^
 FA 5 4 12 3=24 317
 13^ 7 7 21 5=40 318
 ** 11^ 8^ 2^
 FA 5 4 12 3=24 319
 13^ 7 7 21 5=40 320
 ** 12^ 8^ 2^
 13^ 4 5 12 3=24 321
 ** 13^ 8^ 2^
14^A5 4 12 3=24322
 ** 12^ 9^ 2^
 13^ 4 4 13 3=24 323
** 13^ 9^ 2^
 14^ 4 4 13 3=24 324
** 12^ 10^ 2^
 13^ 4 4 16 3=27 325
 ** 13^ 10^ 2^
 14^ 4 4 16 3 =27 326
 A 1 4 16 3 =24 327
** 12^ 11^ 2^
 13^ 4 5 12 3 =24 328
** 13^ 11^ 2^
14^A 5 4 12 3=24 329
 ** 13^ 12^ 2^
 D 0 2 7 3 =12 330
 * 14^ 13^ 2^
 D 0 7 2 3 =12 331 
 ** 17^ 13^ 2^
 25^ 4 3 2 3 =12 332
 26^ 2 5 2 3=12 333
  ** 18^ 13^ 2^
 H 0 7 2 3=12 334
 25^ 4 3 2 3=12 335
 26^ 2 5 2 3=12 336
 ** 19^ 13^ 2^
 25^ 4 8 2 3=17 337
 26^ 2 8 2 3=15 338
 ** 20^ 13^ 2^
 L 1 6 2 3=12 339
 E  2 6 2 3=13 340
 25^  4 6 2 3=15 341
 ** 21^ 13^ 2^
 25^ 4 3 2 3=12 342
 26^ 2 5 2 3=12 343
 ** 22^ 13^ 2^
Z 0 7 2 3=12 344
 25^ 4 3 2 3=12 345
26^ 2 5 2 3=12 346
 ** 23^ 13^ 2^
 25^ 4 8 2 3=17 347
 26^ 2 8 2 3=15 348
 ** 24^ 13^ 2^
 25^ 4 6 2 3=15 349
 26^ 2 6 2 3=13 350
* 25^ 13^ 2^
 27^ 3 4 2 3=12 351
 ** 26^ 13^ 2^
 27^ 3 2 4 3=12 352
 ** 17^ 16^ 2^
 25^ 4 3 2 3=12 353
 26^ 2 5 2 3=12 354
 ** 19^ 16^ 2^
 25^ 4 8 2 3=17 355
 26^ 2 8 2 3=15 356
** 20^ 16^ 2^
 Y 1 6 2 3=12 357
E 2 6 2 3=13 358
 25^ 4 6 2 3=15 359
 ** 21^ 16^ 2^
 25^ 4 3 2 3=12 360
 26^ 2 5 2 3=12 361
 ** 23^ 16^ 2^
 25^ 4 8 2 3=17 362
 26^ 2 8 2 3=15 363
  ** 24^ 16^ 2^
 25^ 4 6 2 3=15 364
 26^ 2 6 2 3=13 365
 27^ 1 6 2 3=12 366
** 25^ 16^ 2^
 27^ 3 4 2 3=12 367
 ** 26^ 16^ 2^
 27^ 5 2 2 3=12 368
 ** 21^ 20^ 2^
 26^ 2 1 6 3=12 369
* 23^ 20^ 2^
 25^ 4 2 6 3=15 370
 26^ 2 2 6 3=13 371
 27^ 1 2 6 3=12 372
** 24^ 20^ 2^
 25^ 4 2 6 3=15 373
 26^ 2 2 6 3=13 374
 27^ 1 2 6 3=12 375
 ** 26^ 20^ 2^
 27^ 1 2 6 3=12 376
 ** 26^ 24^ 2^
 27^ 1 2 6 3=12 377
 ** 12^ 6^ 5^
 13^ 1 1 1 3=6 378
 ** 13^ 6^ 5^
 14^ 1 1 1 3=6 379
 ** 9^ 7^ 5^
 S 1 1 1 3=6 380
 ** 12^ 7^ 5^
 13^ 1 1 1 3=6 381
 ** 13^ 7^ 5^
 14^A 1 1 1 3=6 382
** 9^ 8^ 5^
 S 1 1 1 3=6 383
 ** 12^ 8^ 5^
 13^ 1 1 1 3=6 384
** 13^ 8^ 5^
 14^A 1 1 1 3=6 385
 ** 12^ 9^ 5^
 13^ 1 1 1 3=6 386
 ** 13^ 9^ 5^
 14^ 1 1 1 3=6 387
…………………<<<
( مَن جَدَّ وَجَدَ )
٭
 جہیز اور مہر بھی عورت کے ترکہ میں شامل ہے ۔
٭
مریض،مجنون،
معتوہ،نابالغ،حمل،
 نافرمان اولاد سب شرعی وارث    بن سکتے ہیں۔
٭
اپناحق طلب کرنے سے بادِلِ نخواستہ انکار کرکے یا خاموشی اختیار کرکے اپنے بھائی کے ظلم میں اعانت نہ کریں۔
٭
رضاعت، صہریت، متبنّیٰ ہوناسبب ارث نہیں۔یعنی:منہ بولا بیٹا، دودھ کا رشتہ ،خاوند /بیوی کے رشتہ دار  محض اس وجہ سے وارث نہیں بن سکتے جب تک رحم 
(خونی )رشتہ نہ ہو۔
٭ مورث کا قاتل، مسلمان میت کا کافر رشتہ دار اور غلام کسی صورت میں بھی وارث نہیں بن سکتے۔ 
** 12^ 10^ 5^
 13^ 1 1 1 3=6 388
** 13^ 10^ 5^
14^A 1 1 1 3=6 389
 ** 12^ 11^ 5^
 13^ 1 1 1 3=6 390
 ** 13^ 11^ 5^
14^A 1 1 1 3=6 391
 ** 12^ 9^ 8^
 13^ 1 1 1 3=6 392
** 13^ 9^ 8^
 14^ 1 1 1 3=6 393
 ** 12^ 10^ 8^
 13^ 1 1 1 3=6 394
 ** 13^ 10^ 8^
 14^A 1 1 1 3=6 395
 ** 12^ 11^ 8^
 13^ 1 1 1 3=6 396
 ** 13^ 11^ 8^
 14^A 1 1 1 3=6 397
 ** 21^ 20^ 13^
 26^ 1 1 3 1=6 398
 ** 22^ 20^ 13^
 26^ 1 1 3 1=6 399
 ** 23^ 20^ 13^
 25^ 2 1 3 1 =7 400
 K 1 1 3 1 =6 401
 ** 24^ 20^ 13^
 25^ 2 1 3 1 = 7 402
 K 1 1 3 1 = 6 403
 ** 26^ 20^ 13^
 27^ 1 1 3 1 = 6 404
 ** 26^ 24^ 13^
 27^ 1 1 3 1 = 6 405
 ** 21^ 20^ 16^
 26^ 1 1 3 1 = 6 406
 23^ 20^ 16^
 25^ 2 1 3 1=7 407
 K 1 1 3 1=6 408
 ** 24^ 20^ 16^
 25^ 2 1 3 1=7 409
 K 1 1 3 1=6 410
 ** 26^ 20^ 16^
 27^ 1 1 3 1=6 411
 ** 26^ 24^ 16^
 27^ 1 1 3 1=6 412
 ** 26^ 23^ 20^
 27^ 1 1 1 3=6 413
 ** 26^ 24^ 20^
 27^ 1 1 1 3=6 414
خ   جَدوَل:5 
جب 5وارث ہوں
 ** 12^ 7^ 5^ 1^
 13^ 2 2 2 6 3=15 415
*** 13^ 7^ 5^ 1^
 14^ 2 2 2 6 3=15 416
 ** 12^ 8^ 5^ 1^
 13^ 2 2 2 6 3=15 417
 ** 13^ 8^ 5^ 1^
 14^ 2 2 2 6 3=15 418
 ** 12^ 10^ 5^ 1^
 13^ 2 2 2 6 3=15 419
 ** 13^ 10^ 5^ 1^
 14^ 2 2 2 6 3=15 420
 ** 12^ 11^ 5^ 1^
 13^ 2 2 2 6 3=15 421
 ** 13^ 11^ 5^ 1^
 14^ 2 2 2 6 3=15 422
 ** 12^ 10^ 8^ 1^
 13^ 2 2 2 6 3=15 423
 ** 13^ 10^ 8^ 1^
 14^ 2 2 2 6 3=15 424
 ** 12^ 11^ 8^ 1^
 13^ 2 2 2 6 3=15 425
 ** 13^ 11^ 8^ 1^
 14^ 2 2 2 6 3=15 426
* 23^ 20^ 13^ 1^
 25^ 2 1 3 1 3=10 427
 26^ 1 1 3 1 3=9 428
** 24^ 20^ 13^ 1^
 25^ 2 1 3 1 3=10 429
 26^ 1 1 3 1 3=9 430
** 23^ 20^ 16^ 1^
 25^ 2 1 3 1 3=10 431
 26^ 1 1 3 1 3=9 432
** 24^ 20^ 16^ 1^
 25^ 2 1 3 1 3=10 433
 26^ 1 1 3 1 3=9 434
 ** 12^ 6^ 5^ 2^
 13^ 4 4 1 12 3=24 435
 ** 13^ 6^ 5^ 2^
 14^ 4 4 1 12 3=24 436
 ** 9^ 7^ 5^ 2^
 S 4 1 4 12 3=24 437
 ** 12^ 7^ 5^ 2^
 13^ 4 4 4 12 3=27 438
 ** 13^ 7^ 5^ 2^
 14^ 4 4 4 12 3=27 439
 A 1 4 4 12 3=24 440  

** 9^ 8^ 5^ 2^
 S 4 1 4 12 3=24 441
 ** 12^ 8^ 5^ 2^
 13^  4 4 4 12 3=27 442
 ** 13^ 8^ 5^ 2^
 14^ 4 4 4 12 3=27 443
 A 1 4 4 12 3=24 444
 ** 12^ 9^ 5^ 2^
 13^ 4 4 1 12 3=24 445
 ** 13^ 9^ 5^ 2^
 14^ 4 4 1 12 3=24 446
** 12^ 10^ 5^ 2^
 13^ 4 4 4 12 3=27 447
 ** 13^ 10^ 5^ 2^
 14^ 4 4 4 12 3=27 448
 A 1 4 4 12 3=24 449
** 12^ 11^ 5^ 2^
 13^ 4 4 4 12 3=27 450
 ** 13^ 11^ 5^ 2^
 14^ 4 4 4 12 3=27 451
 A 1 4 4 12 3=24 452
 ** 12^ 9^ 8^ 2^
 13^ 4 4 1 12 3=24 453
* ** 13^ 9^ 8^ 2^
 14^ 4 4 1 12 3=24 454
* 12^ 10^ 8^ 2^
 13^ 4 4 4 12 3=27 455
  ** 13^ 10^ 8^ 2^
 14^ 4 4 4 12 3=27 456
 A 1 4 4 12 3=24 457
 ** 12^ 11^ 8^ 2^
 13^ 4 4 4 12 3=27 458
** 13^ 11^ 8^ 2^
 14^ 4 4 4 12 3=27 459
 A 1 4 4 12 3=24 460
** 23^ 20^ 13^ 2^
 25^ 4 2 6 2 3=17 461
 26^ 2 2 6 2 3=15 462
 ** 24^ 20^ 13^ 2^
 25^ 4 2 6 2 3=17 463
 26^ 2 2 6 2 3=15 464
 ** 23^ 20^ 16^ 2^
 25^ 4 2 6 2 3=17 465
 26^ 2 2 6 2 3=15 466
** 24^ 20^ 16^ 2^ 
 25^ 4 2 6 2 3=17 467
 26^ 2 2 6 2 3=15 468


۴
I AM HAPPY TO SEE UR TALKHEES WILL SEE IN DETAIL (BAGVI) 13.06.2015,3:29PM
   جداول’’ القاضی‘‘ 
*   قاضی:1           *( نوٹ):( اگر کوڈ 13(ماں)زندہ ہو تو قاضی1  استعمال نہ کریں)
نمبر شمار
عمل
نمبرشمار
حاجب
محجوب/محروم**
 1 0 0             کوڈ 18 کو کوڈ17سے تبد یل کر دیں اور
002
(11-3)
کوڈ16کو13سے تبد یل کریں
 کوڈ 22کو کوڈ 21سے تبد یل کر دیں۔
003
F
(26-17 )


004
(20 + 1)
21  22 
قا ضی:2  
نمبرشمار
حاجب
محجوب/محروم**

نمبرشمار
حاجب
محجوب/محروم**
005
3
150 (27-17)  (11- 4)

2 01
13 
 150 16 15
006
4
150 26 25 11 10 8  7

013
  14  / 18 / 22
150 27
007
5/8/10/11
150  26  25

014
15
کوڈ15کو16 سے تبدیل کریں
008
6
150 (27-17) (11-7)

015
16/20(27-23)
ان میں سے کوئی ایک بھی ہو  150
009
7
150 26 25 11 10

016
17
150 27 (24-19)
010
9
150 (27-17) 11 10

017
19
150 24 23
011
12
14 (15 احناف ومالکیہ)150   27 

018
21
150 27 24 23
مَولایَ صَلّ وَسَلِّم دائما ً  ا َبدا ً                 قا ضی:3                عَلی حَبیبک خیرالخلق کلہم
019
19 + 1
27 22 21

042
19 + 8
27 22 21
020
24/23/20 + 1
27

043
20 + 8
27 (24-21)
021
F + 4
(24-17)

044
22 + 8
24 23
022
18 + 4
(24-19)

045
 23 + 8  / 24    
27
023
19 + 4
27 22 21

046
 F + 10     
(24-17)
024
20 + 4
27 (24-21)

047
18 + 10
(24-19)
025
22 + 4
24 23

048
19 + 10
27 22 21
026
24 /23 + 4
27

049
20 + 10
27 (24-21)
027
8 + 5
11 10

050
22 + 10
24 23
028
 F  + 5   
(24-17)

051
     23 + 10 / 24
27
029
18 + 5
(24-19)

052
     + 11 F
(24-17)
030
19 + 5
27 22 21

053
18 + 11
(24-19)
031
20 + 5
27 (24-21)

054
19 + 11
27 22 21
032
22 + 5
24 23

055
20 + 11
27 (24-21)
033
 23 + 5  /24  
27

056
22 + 11
24 23
034
F + 7
(24-17)

057
23 + 11 / 24  
27
035
18 + 7
(24-19)

058
19 + 18
22 21
036
19 + 7
27 22 21

059
20 + 18
27 (24-21)
037
20 + 7
27 (24-21)

060
22 + 18
24 23
038
22 + 7
24 23

061
25 + 19
27 22 21
039
  23 + 7 / 24   
27

062
22 + 20
24 23
040
F + 8  
(24-17)

063
25 + 23
27
041
18 + 8
(24-19)




مَولایَ صَلّ وَسَلِّم دائما ً  ا َبدا ً      قا  ضی : 4         عَلی حَبیبک خیرالخلق کلہم
نمبرشمار
حاجب
محجوب/محروم

نمبرشمار
حاجب
محجوب/محروم
064
F + 4 + 1
9  6

081
M + F + 7
9
065
M + 4 + 1
27 (24-17) 9 6

082
 17 + 13 + F /  19
26 25  22 21 18
066
F + 7 + 1
9

083
 21 + 13 + F / 23    
26 25 22 20 18
067
M + 7 + 1
27 (24-17) 9

084
25 + 13 + F
26 24 22 20 18
068
M + 10 + 1 
27 (24-17)

085
(26/24/22/20/18)+13+F
اگر ایک سے زائد کوڈمحروم ہوں تو
26 24 22 20 18
کسی ایک کوڈکو 17سے بدل دیں
069
25 + M + 1
27 22 21 18 17 

086
 20 +18 +F  / /22 24   
26  25
070
26 + 13 + 1
27

087
22 + 20 + F  /24 
26  25
071
20 + 16 + 1
22  21

088
24 + 22 + F
26  25
072
  25+20+1 / 26  
22  21

089
25 + 18 + 13  / 26
(24-19)
073
19 + M +2
27  22  21

090
25 + 19 + 13  /26
27 (24-21)
074
20+13+2 /23/24   
27

091
25 + 20 + M
27  22  21
075
23 + 16 + 2
27

092
25 + 22 + 13  /26
24  23
076
26 + 19 + 2
27  21

093
26 + 23 + M
27
077
25 + 20 + 2
27  22  21

094
25 + 24 + M
27
078
26 + 23 + 2
27

095
 + 19 + 16  26
27 21
079
25 + 24 + 2
27

096
25 + 24 + 20
27
080
M+ F + 4
 9   6




 مَولایَ صَلّ وَسَلِّم دائما ً  ا َبدا ً        قا ضی :  5        عَلی حَبیبک خیرالخلق کلہم
097
F + 8 + 5 + 1  
9

104
26 + 20 + M + 2
 27 22 21 
098
M + 8 + 5 + 1
27 (24-17) 9

105
24 + 20 + 16 + 2
27
099
M + 11 + 5 + 1
27 (24-17) 

106
26 + 24 + 16 + 2
27
100
M + F + 5 + 1
9  6

107
26 + 23 + 20 + 2
27
101
M + 10 + 8 + 1
27 (24-17)

108
26 + 24 + 20 + 2
27
102
M + 11 + 8 + 1 
27 (24-17)

109
M + F +  8 + 5
9
103
M + F + 8 + 1
9

110
26 + 24 + 20 + M
27

آپ کو حساب نہیں آتا تو کوئی بات نہیں ،کیلکولیٹر استعمال کریں،!سائنٹیفک کیلکولیٹرسے ’’ذواضعاف اقل‘‘(LCM)بھی معلوم ہوسکتاہے!   (اس کے لیے بٹنa/bاستعمال کریں۔مثلاً:4,6کا ۔1/4+1/6=12  )
ماہر ین ِ علمِ میراث ’’تلخیص لغۃ  المیراث‘‘ کے َجدَاوَل میں غلطی نکالنے کی کوشش کریں ، غلطی معلوم ہونے کی صورت میں ہمیں ضرور مطلع کریں ہم آپ کے بے حد مشکور ہوں گے،نیزاس صورت اصل کتاب’’لغۃ المیراث‘‘(از بگوی )معتبر سمجھی جائی گی۔
ماشاء اللہ!  لاحولَ ولا قُوّۃَ اِلّا باللّہِ العَلیّ العَظِیم
جداول قاضی استعمال کرنے کا طریقہ
سب سے دائیں طرف کالم میں نمبر شمار( 1تا110)ہے۔دوسرا کالم حاجب اور تیسرا کالم محجوب ورثاء کا ہے۔ ہمیشہ پہلے لغت پھر قاضی استعمال کریں,قاضی استعمال کرنے کے بعد فوراًدوبارہ ’’لغت‘‘دیکھیں ۔ایک سے زائدمرتبہ بھی قاضی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔حاجب کے کالم میں Fسے مراد12،14اور Mسے مراد 13 ،16ہے، جبکہ 13سے مراد(ماں)ہی ہے نہ کہ دادی ،نانی۔
   1} قاضی1استعمال کرنے کی تب اجازت ہے جب فہرست میں ماں(کوڈ  13 )زندہ نہ ہو۔
   2 } اگر کوڈ13زندہ نہیں توکوڈ22کوکوڈ21سے اور18کو17سے تبدیل کریں۔ 
   3} **محجوب کے کالم میں جوکوڈ موجودہوںاس کو اپنی فہرست سے خارج کریں۔نیزواضح رہے کہ اگر کوئی مؤنث (عورت) محجوب ہوتواس کو لغت سے حصے نقل کرنے کے بعد آخرمیں اس کو’’د‘‘(القاعدہ)کے تحت حصہ مل سکتا ہے 
   4}    قاضی 3میں کوئی سے دوکوڈ مل کرکے حاجب بنتے ہیں۔قاضی 4 میں تین کوڈ مل کر حاجب بنتے ہیں۔  1 + 20کامطلب یہ ہے کہ کوڈ1اور کوڈ20دونوں موجودہوں توکوڈ17تاکوڈ26تمام محروم ہوں گے۔ 24/23/20+1 کا مطلب ہے کہ کوڈ1اور کوڈ20دونوں موجودہوںیا1اور23دونوں موجود ہوں۔ یاکوڈ1اور کوڈ24دونوں موجود ہوں (تینوں صورتوں میں سے کوئی بھی صورت ہو)توکوڈ27محروم ہوگا۔
   5} نمبرشمار015میں 16یا20یا(27-23)ان میں سے کوئی ایک بھی موجود ہو تو کوڈ150 محجوب ہے۔
  6}   نمبرشمار021میں F+4کامطلب یہ ہے کہ4اور12دونوںیا4اور14دونوں موجود ہوں تو17تا24تمام محروم ہیں۔
    7} نمبرشمار85 میںجب کوڈ13اورکوڈ12کے ساتھ کوڈ 18یا20یا22یا24یا26میں سے کوئی ایک کوڈ موجود ہو تواسی کو محروم کردیں ۔البتہ اگر ایک سے زائد کوڈ محروم ہوں توان محجوب کوڈ میں سے کسی ایک کوڈ کو 17سے تبدیل کردیں اور باقی کو محجوب کردیں ۔مثلاً 18 + 20ہوتو 18یا 20 میں سے ایک کو 17سے تبدیل کردیں اور دوسرے کو محجوب کردیں۔
8   } نمبرشمار014کے ذریعے تبدیل کیا ہوا کوڈ16بھی حاجب ورثاء کے گروپ میں معتبر ہے۔
9  } اگر آپ کے پاس یہ کوڈ ہوں مثلاً(2 + 24 +  25 27+ )تو قاضی کے جداول میں حاجب کے کالم میں اس کے دیکھنے کی ترتیب یہ ہوگی:۔2۔پھر24۔پھر25۔پھر27۔پھر2 + 24۔پھر2 25+پھر2 +  27۔پھر+24 25 پھر24 + 27۔پھر25 + 27۔پھر2 + +24 25۔پھر2 24+ 5+ 2۔پھر 2 +24+ 25 + 27 
   10} کوڈ150سے مرادذوی الارحام (دور کے رشتہ دار) ہیں ۔یعنی وہ ورثاء جن کا ذکر ورثاء کی فہرست 1اور 2میں موجودنہیں ۔جیسے نواسہ۔نواسی۔اور ان کی اولاد۔ ۔اخیافی کی اولاد۔ماں شریک چچا۔اوراس کی اولاد۔ماموں۔خالہ۔ پھوپھی اور ان کی اولادوغیرہ۔عملی طورپراس طرح کے مسائل بہت کم پیش آتے ہیں۔اس صورت میں کسی مستنددارالافتاء سے رجوع کریں(دیکھئے تفہیم السراجی (اردو)۔کوڈ150کی مزید ترتیب جاری ہے ۔آپ سے دعاؤں کی درخواست ہے )٭٭٭ ۴ ٭٭٭
 4شرعی ضابطہ میراث (جامع)
ملاحظہ :۔یہ میراث کے مسائل حل کرنے کا ایک مستقل طریقہ ہے ۔لغت المیراث کا اس سے تعلق نہیں۔
شمار
وارث
حصہ
حصہ
حصہ
شرائط
وضاحت اشارات:
1
خاوند
نصف
ربع
1/2
1/4
12/24
6/24
(اولاد)x
 (اولاد)
x   :  زندہ نہ ہو
p  :زندہ ہو
2
بیوی
ربع
ثمن
1/4
1/8
6/24
3/24
(اولاد)x
(اولاد)p
اولاد: بیٹا،بیٹی،پوتا،پوتی،  پڑوتا،پڑوتی
3
بیٹی
ثلثان
نصف
2/3
1/2
16/24
12/24 
(2  < ) .p(بیٹا )x
(1) .p(بیٹا )x
(2:1) :مذکرکومؤنث سے دگنا
4

پوتی 
ثلثان
نصف
سدس
2/3
1/2
1/6
16/24
12/24
4/24
(2  < )p  .(بیٹا،بیٹی،پوتا )x
(1)  .p (بیٹا،بیٹی ،پوتا )x
(بیٹی 1)   p .(بیٹا،پوتا )x
اخوہ:  <2افراد
(بلالحاظ مردوزن)ازجملہ
(حقی،علی،خفی)بھائی بہن
5

پڑوتی
ثلثان
نصف
سدس
2/3
1/2
1/6
16/24
12/24
4/24
(2  < )  p۔ (بیٹا،بیٹی،پوتا ،پوتی )x
(1)p۔    (بیٹا،بیٹی،پوتا ،پوتی ،پڑوتا )x
(بیٹی 1،یاپوتی1) . p (بیٹا،پوتا ،پڑوتا)x
6
باپ
سدس
1/6
4/24
(اولاد)p
7

ماں
سدس
ربع
ثلث
1/6
1/4
1/3
4/24
6/24
8/24
(اولاد)pیا  (اخوہ)p   یا   (خاوند+باپ)p
(بیوی+باپ)      p۔(سدس)x
(سدس) x  ۔(ربع) x
8
دادا
سدس
1/6
4/24
(اولاد )p۔   (باپ)x
9
10
دادی
نانی
سدس
*
1/6
1/6
4/24
4/24
(ماں) x     .  }(باپ)x    فقہ حنفی /مالکی {
(ماں )x  دادی نانی ایک ہی سدس میںبرابر شریک ہیں(1:1)
11
حقیقی بہن
ثلثان
نصف
2/3
1/2
16/24
12/24
(2  < )p ۔ (اولاد،باپ،دادا،حقیقی بھائی )x
(1)p۔ (اولاد،باپ،دادا،حقیقی بھائی )x
12

علاتی بہن
ثلثان
نصف
سدس
2/3
1/2
1/6
16/24
12/24
4/24
(2  < )p(اولاد،باپ ،دادا،حقی بھائی،حقی بہن،علی بھائی )x
(1)p۔ (اولاد،باپ ،دادا،حقی بھائی،حقی بہن،علی بھائی)x
(حقی بہن1)p۔(اولاد،باپ ،دادا،حقی بھائی،علی بھائی)x
13

اخیافی
ثلث
سدس
1/3
1/6
8/24
4/24
(2  < ).p(اولاد،باپ ،دادا)x۔(بھائی بہن برابر1:1)
(1 )p ۔(اولاد،باپ ،دادا)x
مندرجہ بالا 13ورثاء (ذوی الفروض )سے بقیہ کل مال لینے والے ورثاء(عصبات) علی الترتیب 
شمار
وارث
عصبہ بغیرہ
تشریح وشرائط
14
بیٹا
بیٹی
(2:1)یہاںہر مردکو عورت سے دوگناحصہ ملے گا،اگرمرد نہ ہو عورت محروم ہوگی
15
پوتا
پوتی
(2:1)یہاںہر مردکو عورت سے دوگناحصہ ملے گا،اگرمرد نہ ہو عورت محروم ہوگی
16
پڑوتا
پڑوتی
ایضاً۔پڑوتاکے ساتھ پوتی کو بھی حصہ ملے گا۔بشرطیکہ ذوی الفروض میں سے حصہ نہ ملا ہو(تشبیب)
17
باپ
...
باقی کل 
18
دادا/پردادا
...
اوپر تک تمام اجدادمیں سے صرف قریب ترین داداکو باقی ملے گاباقی محروم
19
حقی بھائی
حقی بہن
(2:1)  ہر مردکو عورت سے دوگناحصہ ملے گا،اگر مرد نہ ہو تو عورت محروم ہوگی
20
حقی بہن
...
بشرطیکہ بطور ذوی الفروض محروم ہوایک سے زائد ہو ں تو برابر تقسیم ہوگا۔(1:1) 
21
علی بھائی
علی بہن
(2:1)یہاںہر مردکو عورت سے دوگناحصہ ملے گا،اگرمرد نہ ہو عورت محروم ہوگی
22
علی بہن
...
بشرطیکہ یہ بطور ذوی الفروض محروم ہو،نیزحقی بہن نہ ہو(1:1) 
23
(27 - 144)
دیکھئے ص22
بھتیجا،چچا وغیرہ ۔ان میں سے سب سے کم ترین کوڈ کو حصہ ملے گا۔(1:1) 
24
مسئلہ ردّ
...
 زوجین سے بقیہ ذوی الفروض نسبی میں ان کے بنیادی حصوں کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا(دیکھئے مثال:3 )
25
ذوی الارحام
...
یعنی نواسا،نواسی،پھوپھی ،ماموں وغیرہ ۔کیفیت توریث مفصل ہے۔!!
26
...
...
اسلامی بیت المال
وضاحت اشارات:
(2 <)
دویا دوسے زائد 

(1)
صرف ایک 

(1:1)
برابر کے شریک
  شرعی ضابطہ میراث سمجھنے کے لیے 4بنیادی مسائل
مثال: 1
وارث
حصہ
فرد
فی صد
تشریح:ذوی الفروض کے حصوں کا مجموعہ24 

خاوند
6/24
6/24
25.00
 سے  4+4+6=14کل24حصوں سے 

ماں
4/24
4/24
16.66
 باقی:24 - 14 = 10 یہ اول نمبر عصبہ بیٹا کو مل گئے 

باپ
4/24
4/24
16.66
 جس میںبیٹی بھی شریک ہے۔2بیٹا کو4بیٹی فرض 

بیٹا
10/24
2x10/24/5
16.66
کرکے کل 5بیٹی ہوئیں ۔لہذا 5پر تقسیم کیا اور ہر 

بیٹا
.
2x10/24/5
16.66
  بیٹاکوبیٹی سے دگنا ملتا ہے اس لیے بیٹا کے حصہ کو 

بیٹی
.
1x10/24/5
8.33
2سے ضرب دی فیصد معلوم کرنے کے لیے 


14

99.97
100سے ضرب دیدی۔
مثال:2
وارث
حصہ
فرد
فی صد


خاوند
6/30
6/30
20.00
مسئلہ عول   

بیٹی
16/30
16/30/2
26.66
 یعنی جب ذوی الفروض کے حصوں کا

بیٹی
 .
16/30/2
26.66
 مجموعہ 24سے بڑھ جائے ،اس صورت میں

ماں
4/30
4/30
13.33
 ہر حصہ کو کل سے تقسیم کریں،یہ مجموعہ 40سے

باپ
4/30
4/30
13.33
کبھی نہیں بڑھے گاجیسے اس مثال میںحصوں 

کل
30

99.98
کا مجموعہ کل30ہے۔
 مسئلہ ردّ  :  یعنی جب ذوی الفروض کو دے کر کچھ بچ جائے، لیکن کوئی بھی عصبہ یہ بقیہ نہ پاسکے ۔اس صورت میں خاوند(بیوی) سے بقیہ کودیگر ذوی الفروض (نسبی) میں ان کے حصوں کے تناسب سے تقسیم کردیا جائے گا۔جیسے:
مثال:3
وارث
حصہ
فیصد
تشریح:کل حصے 22ہوگئے جو کہ 24سے کم ہیں، لہذا 

خاوند
6/24
25.00
 ذوی الفروض نسبی کے حصص کا مجموعہ:12+4=16پس

بیٹی
12/16
56.25
  ذوی الفروض نسبی میںسے ہر ایک حصہ کو 16پر تقسیم کرکے 

ماں
4/16
18.75
 زوجین سے باقی ترکہ سے ضرب دیں ۔ فقط،ذوی الفروض نسبی  

نانی
x
x
 کی رقم 100 -  25  = 75روپے، پس 

کل
22
100.00
 بیٹی کا حصہ:56.25=75x12/16روپے،
ماں کا حصہ:18.75=75x4/16 ,(نانی محروم بوجہ ماں)
مثال:4
وارث
حصہ
فریق
تقسیم
فرد /فیصد
تشریح:  ذوی الفروض کے 

  4زوجہ
3/24
12.50
3/24/4
3.125
حصے3+4 = 7  

   8جدہ
4/24
16.66
4/24/8
2.083
بقایا 24  -  7  =  17عصبہ بیٹا کو    

    2ابن
17/24
70.83
17/24/7  x 2
20.238
دیاجس میں بیٹی کا حصہبھی شامل 

  3بنت
.
.
17/24/7  x 1
10.119
ہے۔ہر حصہ ورثاء کی تعدادپرتقسیم

کل
7


99.99
  کیا  2بیٹا4=بیٹی+3بیٹی کل 7پر
   تقسیم کیا،بیٹا کا حصہ دوگناہونے کی وجہ سے اس کے حصہ کو2سے ضرب دی (2:1) ہر فرد کا حصہ معلوم کرنے کے لیے ورثاء کی تعدادپر تقسیم کیا۔
{ نوسال کابچہ بھی تقسیم میراث میں ماہر بن سکتاہے}
طالبعلم محمدسلمان بن رحمت کوہاٹی۔عمر:9سال، تعلیم: تیسری جماعت /ناظرہ قرآن ،پارہ: 1
آخیرعشرہ رمضان 1436ھ پوچھے گئے کئی سوالات کی درست تخریج کرچکے ہیں۔کیاآپ۔؟؟!
عالمی اسلامی متحرک یونیورسٹی علم میراث سیکھیں ،سکھائیں،10سند دلوائیں، انعام پائیں   
رابطہ :     0301-8014024  راقم الحروف،     0300-5032566  استاذبگوی صاحب

 5قال نامہ*
    .1    جَدوَل الحروف والأعداد                  
ص 19
ن  2
غ  27
ذ  23
گ  28
و  20
ڈ  35
س 17
ش  18
خ  34
ی  5
ج  14
ع  4
پ  30
ث 22
ھ   8
ل  13
ک 16
ح  3
آ  1
ٹ  32
ظ 25
ق  15
ف  6
ت  7
ر  9
ط  24
چ  33
ژ  29
ز  21
 م  12
ب 10
د  11
ض  26
ڑ 31

..2  ہدایات
1۔سائل اور مجیب دونوںشروع وآخر میں درودشریف سورۃُ الفاتحہ آیت الکرسی اورچارقُل ایک ایک مرتبہ پڑھکر مؤلفین کتاب ہٰذا کیلئے ایصال ثواب بخش دیں۔2۔(الف)جس شخص کے لیے قال نامہ دیکھنا ہے اس کے نام کی تقطیع کریں یعنی حروف الگ الگ کرکے ہر حرف کے لیے مخصوص عدد جدول سے دیکھ کر نوٹ کرلیں۔3۔انہی اعداد کا فہرست ورثاء جدول1اور2میں ورثاء کے رموز تصور کرکے ’’بطریق لغت‘‘ مسئلہ نکالیں اور تمام حوالہ جات نوٹ کرلیں۔4۔لغت کے حوالہ جات کا مطلب ’’اسرارلغت‘‘میں اور قاضی کے حوالہ جات کا مطلب جاننے کے لیے ’’قاضی کی عدالت میں‘‘سے دیکھ لیں۔(ب)دوسری مرتبہ سائل 3مرتبہ درود شریف پڑھے اور ہرمرتبہ کسی حرف پر انگلی رکھے حروف کے أعدادنوٹ کریں اورچوتھا عددسائل کی تاریخ پیدائش(یاآج کی تاریخ) سے لے کرحسب سابق مسئلہ حل کریں۔جوقول جس نام کے لیے ہو اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں ۔محال صورتوںکی الگ الگ مسائل بنائیں۔نام کے مشدداورمکررحرف ایک مرتبہ لکھیں۔ (نام کے سب سے کم عدد والے حصے کی بقدرروزانہ کم ازکم تلاوت پاؤ میں۔کل :جتنا ہو اتنی تسبیح استغفارپڑھیں۔
 .3اسرار لغت 
04-01۔حق پرثابت قدم رہیں۔ہر کسی کی بات جھوٹے پیغامات پراعتمادو یقین نہ کریں تحقیق کیا کریں آپ کے دوست آپ کے دشمن بن سکتے ہیں۔کسی کے ظاہری لباس سے اس کے باطن پر قیاس نہ کریں۔ نیزدیکھئے قاضی5٭ 05 - 25۔آپ اعلی مرتبہ پاسکتے ہیں محنت جاری رکھیں انسانوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔جنگ وجدل سے بچیں۔دیکھئے ق6 ٭ 26 - 59۔صدقہ زیادہ دیا کریں رعایا نگرانی میں رکھیںباون لاکھ مرتبہ کلمہ طیبہ کی ورد کریں۔تلاوت قرآن میں کبھی ناغہ نہ ہو زیادہ نرمی خطرناک نتائج کا مبداء ہے۔ ٭ 60 - 115۔ہمیشہ صف اول میں باجماعت نماز پڑھیں نیکی میں سبقت کریں آپ اول آسکتے ہیں صدقہ زیادہ دیاکریں۔ہمیشہ سچ بولیں ٭ 116 - 143۔سختی مناسب جگہ ممدوح ہے آپ کا نام  بھی آپ کے دشمن کو گوارا نہیںرعایا کا خیال کرتے رہیں تعمیری کام کریں’’تمیز‘‘ کی صفت اپنائیں۔ایام بیض کے روزے رکھاکریں۔  ٭144بے وقوف کی دوستی بے وقوفی کی علامت ہے۔چلنے میں جوتوں کی آوازسستی کی علامت ہے غیرضروری تعلقات نہ رکھیںاپنی ذہنی استعداد کوضائع نہ کریں۔ دیکھئے ق 95  ٭ 199۔ہرکام میں جلدبازی پشیمانی کا باعث بن سکتی ہے ۔قہقہہ اور رعب دونوں جمع نہیں ہوسکتے ۔ق97  ٭ 260۔اپنے محسن کی تعریف کرتے رہا کریںکبھی ہدیہ بھیجا کریں۔ہمیشہ زور سے بولناآپ کی بے عزتی کے لیے کافی ہے۔  ٭ 292۔دانتوں کی صفائی نہ کرنے سے معدہ خراب ہوجاتا ہے ہمیشہ عافیت کی دعامانگیں۔ق50  ٭ 344حافظ صاحب کے لیے روزانہ 5پارے تلاوت قرآن مجید یادرکھنے کے لیے کافی ہے۔ق93  ٭ 347۔ہرگناہ عیب ہے چاہے ظاہر ہو یا پوشیدہ۔لیکن ہر عیب گناہ نہیں چاہے ظاہر ہو یا پوشیدہ۔  ٭ 382۔دل کا راز قریبی دوست کو بھی نہ بتائیں ورنہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ق 83
 .4قاضی کی عدالت میں
ق1۔زیادہ سہولت پسند بننے کی کوشش نہ کریںچھٹی کا دن سیر وتفریح میں گزارنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے وقت کی اہمیت جان کرکوئی موقع ضائع نہ کریں۔ ق3۔جن کو ہدیہ دیا ہے انکی شرارت سے،غیبت سننے سے ،آستین کے سانپ سے بچیں۔ ق5۔بزرگوںکی بات تجربہ سے خالی نہیں ہوتی ۔آپ 9؍10یا10؍11محرم الحرام کو روزہ رکھا کریں۔قضاء نمازوں کا حساب لگاکرجلدازجلدپڑھیں۔آپ کی جیب میںغیرضروری ذی روح کی تصاویرہیںانہیں فوراً ختم کریںورنہ عنقریب کسی ناگہانی آفت میں مبتلاہوسکتے ہیں۔ ق06دشمن جو کہے کہنے دواس آپ کے مرتبہ میں ذرا کمی نہیں آئیگی۔حق پرہوتوثابت قدم رہو۔ ق10۔نماز میں کاہلی اور سستی بری عادت ہے مالک کی اجازت کے بغیر کتاب اور جوتی استعمال کرنا بھی گناہ ہے۔ ق11۔روزنہاناصحت کے لیے مفید ہے۔گھرکی بات باہرکرنا گھرکی چاردیواری کو منہدم کردیتی ہے۔ ق38جوانی میں توبہ بڑھاپے کی جوانی ہے۔ ق39۔رعایاکی تربیت کرتے رہنا بعد میں سخت ندامت ممکن ہے۔ق50۔شلوارٹخنوں سے اوپر رکھنامردانگی کی علامت ہے ۔ق63جھوٹ بولنا بری عادت اور سخت گناہ ہے۔قرض کے نام پر ڈاکہ /چوری کی عادت اہانت کوواجب کرتا ہے۔ق76 ہر اہم معاملہ میں مشورہ ضرورکریں ۔زیادہ کھانا صرف میزبان کے لیے جائز ہے۔ق93نبی کے قول کے مقابلہ میںکسی غیرنبی کاقول آپ کوعذاب سے نہیں بچاسکتا۔ق94خواہ مخواہ کسی کی برائی بیان کرنے سے کچھ نہیں ملتا البتہ سزا مل سکتی ہے کانوں کوگانوںسے بچائیں۔ق95۔کسی کی جوتی پرپاؤںنہ رکھا کریں احتیاط سے پاؤں رکھیں۔ ق97کہی بات واپس نہیں ہوسکتی بغیرسخت مجبوری کے قرض نہ لیں قرض لیا ہے تو فوراً ادا کرنے کی کوشش کریں۔ق104۔خاموشی نیم عبادت ہے لیکن کبھی بولنابھی واجب ہوجاتا ہے۔ق108اگرکسی کوفائدہ نہیں دے سکتے توکم ازکم نقصان نہ پہنچائیں۔(*  صرف طلباء کرام کی دلچسپی کے لیے)
مسئلہ مناسخہ 
مسئلہ مناسخہ کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب میت کا ترکہ تقسیم کرنے سے پہلے پہلے ایک (یا زائد)وارث فوت ہو جائے ،تواس کے حصے کو میت ثانی کے ورثاء میںتقسیم کرنے کی ضرورت ہونیزصرف میت اول کا ترکہ تقسیم کرنا مقصود ہو…اس کا خلاصہ یہ ہے۔
1۔دونوں میتوں کا مسئلہ آخر تک حل کرنا۔
2۔میت ثانی کا مفی (ما فی الید)اورمیت ثانی کے مسئلہ (کل)کا ذواضعاف اقل(LCM)معلوم کرنا۔
3۔ذواضعاف اقل کو مفی اور مسئلہ پرالگ الگ تقسیم کرکے محفوظ کرنا۔
4۔مفی کے حاصل تقسیم کو میت اول کے ورثاء کے حصوں ،اور میت اول کے مسئلہ کے ساتھ ضرب دینا۔
5۔مسئلہ کے حاصل تقسیم کو میت ثانی کے ورثاء کے حصوں ،اور میت ثانی کے مسئلہ کے ساتھ ضرب دینا۔
6۔آخر میں میت اول اور میت ثانی کے زندہ ورثاء کا فہرست تیار کرکے ہر ایک کے سامنے دونوں میتوں سے ملنے والے حصوں کا مجموعہ لکھیں اور تمام حصوں کو جمع کریں ۔،اگر میت اول کے مسئلہ (آخری تصحیح )کے برابر ہو توٹھیک ہے ،بشرطیکہ بنیادی حصے درست دیئے ہوں،ورنہ ضرب میں غلطی ہوگی۔
نوٹ: میت ثالث،رابع…وغیرہ میںہر ایک میت کا ’’مفی‘‘اوپر تمام میتوں سے ملنے والے حصوں کا مجموعہ ہوگا۔
)سالانہ دورہ علم میراث(
 مدارس کے سالانہ چھٹیوں میں کب اورکہاں……؟  
 فون پر رابطہ کریں0301-8014024

 عالمی اسلامی متحرک یونیورسٹی
(پرچہ: علم میراث )      سب سوالات لازمی ہیں ۔کامیابی کے نمبر100/100
                                        
سوال نمبر:1۔بکر نے 15,000روپے کا ترکہ چھوڑا،اس کے فقط یہ وارث اس کی وفات کے وقت زندہ تھے: باپ(خلیل)۔ماں(زینب)،ایک اخیافی بھائی(عثمان)۔ان کے حصص معلوم کریں۔
سوال نمبر:2۔زبیر1980میں میں فوت ہوا تو اس نے ایک مکان چھوڑا،جس کی موجودہ مالیت100,000روپیہ ہے ،ابھی ترکہ تقسیم نہیں ہواتھاکہ عمر بھی فوت ہوگیا جس نے 200,000روپے مالیت کی زرعی زمین چھوڑی۔اس کا ترکہ ابھی تقسیم نہیں ہوا تھا کہ فاضلہ بھی اللہ کو پیاری ہوگئی ،جس نے 50,000روپے مالیت کے زیورات چھوڑے ،فاضلہ کی وفات پرتقسیم ترکہ کا سوال پیدا ہوا،ہر وارث کا حصہ معلوم کریں۔دئیے گئے نقشہ میں ورثاء کا باہم رشتہ یوں ہے:۔
زبیرکی بیوی(ہاجرہ)سے ایک لڑکا (عمر)
معاویہ
<--------->
ہاجرہ
<==/==>
زبیر1
<===>
سائرہ
اور ایک لڑکی (فاضلہ )پیدا ہوئی زبیر کی

ـ|

ـ|

|

 دوسری بیوی (سائرہ)سے ایک لڑکی

افضل۔عالیہ
2
عمر۔فاضلہ
3
بانو

 (بانو)پیداہوئی۔زبیرکی وفات پر ہاجرہ نے (معاویہ )سے شادی کرلی،جس سے ایک لڑکا(افضل)اور ایک لڑکی(عالیہ)پیداہوئی۔
سوال نمبر:3۔امداداللہ نے ترکہ میں کچھ زمین ایک مکان اور ایک کار چھوڑی،جن کی موجودہ قیمت 8,900,000روپے بنتی ہے ،اس نے 20,000روپے کسی کا قرض دینا تھا،15,000روپے کسی سے لینا بھی ہے ،اس نے وصیت کی کہ میرے مرنے کے بعد ترکہ کا نصف حصہ غریبوں میں بانٹ دینا۔شرعی وصیت کی رقم نکال کر باقی ترکہ میں مختلف ورثاء کے حصص معلوم کریں جو کہ یہ ہیں :
امداداللہ کی2بیویاں(سلیمہ،نجمہ)،نانی(کلثوم)،دادی(بانو)ایک اخیافی بہن(علیمہ)،ایک اخیافی بھائی(سلمان)۔
سوال نمبر:4۔عمیر نے یہ وارث چھوڑے:بیوی(حلیمہ)ایک حقیقی بہن(جویریہ)ایک علاتی بہن(ہندہ)،باپ کے دادا کے دادا کے علاتی بھائی کا پڑوتا(نصیر)،دادا کے باپ کے دادا کے حقیقی بھائی کا پڑوتا(عامل)۔اس نے وصیت کی تھی کہ میرے ترکہ سے جو وارث شرعاً محروم ٹھہرتا ہو اس کو میرے ترکہ سے ایک تہائی دے دینا،اس کا ترکہ ایک باغ، ایک رہائشی پلاٹ،اور کچھ گھریلو سامان تھا جس کی موجودہ مجموعی مالیت650,000روپے بنتی ہے ،ہر فردکا حصہ معلوم کریں۔
سوال نمبر:5۔(أ)میت نے خاوند،باپ،ماں،ایک بیٹی،ایک پوتی اور ایک حقیقی بہن وارث چھوڑے،ان کے حصص معلوم کریں۔(ب)میت نے ایک بیوی،ایک پوتی،دوعلاتی بہنیں،اور ایک بھتیجی ،وارث چھوڑے،ان کے حصص معلوم کریں۔
 مشقی سوالات 
ان سوالات کی عملی مشق کریں۔
(1)خاوند ، بیٹا ، دادا    50*(2)  1علی بہن ، 1 بیٹی ، خاوند ،ماں   * 239 (3)ماں،باپ،بیوی،پوتی  (4)بیٹی،پوتی،ماں(5)ماں،باپ،پوتی(6)علاتی بھائی،2حقی بہن،نانی(7)باپ ، پڑوتا ، پوتی  (8)دادا، پڑوتا، پوتی (9)ماں، پڑوتی ، خاوند ، دادا (10)ماں ، باپ ، بیٹا (11)دادا ، نانی (12)بیوی ، نانی ، پوتی (13)خاوند ، ماں ، باپ (14)بیوی ، ماں ، باپ (15)دادی ، بیوی ، دادا (16)بیٹی ، ماں ، باپ (17)نانی ، دادی ، بیٹی ، خاوند ، حقیقی بھتیجا ، حقیقی چچا  (18)بیوی ، باپ کا دادا، دادا کا دادا ، پردادا کا دادا (19)خاوند ، 3 بیٹی (20)خاوند ، 2 بیٹی (21)4 بیوی ،1بیٹی(22)3 بیوی، 2بیٹی(23)2 بیوی ، 8 بیٹی ، ماں ، دادی (24)ماں ، باپ ،8بیٹی ، 3حقی بھتیجی(25)ماں ، باپ ، 3 بیٹا،حقی بھانجا(26)ماں ، باپ ، 4 پوتی (27)ماں ، باپ ، 3 بیٹا، 3 بیٹی (28)ماں ، دادا ، باپ ، 2 بیٹا ، 5 بیٹی (29)4 بیٹا ،2 بیٹی ،3 پڑوتا ،2 پوتا ،باپ، دادا، پردادا(30)2 حقیقی بھائی، 8 حقیقی بہن ، خاوند ، 5 بیٹی  (31)بیوی ، بیٹی، پوتی، ماں ،3علاتی بھانجی(32)بیوی، بیٹی، خیفی بہن (33)دادی، خیفی بہن، علی بہن (34)6 بیٹی ، دادی، نانی، حقیقی چچازاد،علی چچا (35)4 بیوی، ماں، 6 حقی بہن، 3 علی بہن، 2 علی بھائی(36)بیوی، بیٹی ، پوتی ، ماں ،خیفی بہن،2اخیافی چچا(37)4 بیوی ، بیٹی، 7 پوتی ، ماں (38)خاوند ، علّاتی بہن، اخیافی ، ماں  (39)2 بیٹی، 3 بیوی،2 خیفی بھائی،4علی بـھتیجی۔(40)حقیقی بھائی، باپ، علی بہن (41)ماں ، باپ، حقیقی بہن ،حقی بھانجا۔(42)بیوی، ماں، حقیقی بہن، علی بہن، علی بھائی (43)بیوی، 4 بیٹا، 3 حقی بہن، 2 علی بھائی (44)خاوند، ماں، باپ، 3 بیٹا، 3 بیٹی (45)خاوند، 9 حقی بہن، 3 حقی بھائی(46)خاوند، بیٹی، بیٹی، بیٹا، باپ (47)بیٹی، بیٹی، بیٹا(48)مسئلہ مناسخہ،
نوٹ: یہ سوالات ماہ شعبان المعظم1435ھ میں لغت کے طریقہ سے درجہ اولیٰ کے طالبعلم محمدنعمان خان بن مولانا ہارون خان(سیالکوٹ) سے حل کروائے تھے آپ بھی حل کرنے کی کوشش کریں۔*مندرجہ بالا سوالات کے جوابات تلخیص لغت المیراث کے حوالہ نمبرپر موجود ہیں۔

تمّت بِالخَیرواٰخر دَعوَانا اَن الحَمد للّہ رَبّ العٰلمین
 صلّی اللّٰہُ  علٰی مُحَمّد صلی اللّٰہ  علیہ وسلم